اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے چینی اور آٹے بحران کا ذمہ دار جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کو قرار دے دیا ۔ ایک بیان میں مریم اور نگزیب نے کہاکہ چینی اور آٹے کی قیمت کو عمران صاحب کے حکم پہ جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کنٹرول کر رہے ہیں ۔
یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ہے ، چیف جسٹس آف پاکستان کو سو موٹو لینا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی چالیس فیصد چینی کی پیداوار جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کنٹرول کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ چینی اور آٹا بیچنے والوں کو چینی اور آٹا سستا کرنے کی ذمہ داری دے دی واہ عمران صاحب واہ پھر کہتے ہیں میں کرپٹ نہیں ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب پانچ دن میں جب سے آپ نے اِن دونوں کوذمہ داری سونپی ہے چینی کی قیمتوں میں 20 روپے اضافہ ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چینی کی قیمت کنٹرول کرنے کی ذمہ داری جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کو دینا بلی کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھانا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چینی کی قیمت کنٹرول کرنے کی ذمہ داری جہانگیرترین اور خسرو بختیار کو سونپنا مفادات کے ٹکراو کی بدترین مثال ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں چینی کی چھ ملین ٹن مجموعی پیداوار میں سے 40 فیصد جہانگیر ترین اور خسروبختیار کنٹرول کرتے ہیں، ان سے کون حساب لے گا؟ ۔ کیا اکائونٹیبیلٹی بیرو کو نظر نہیں آ رہا کہ اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں ہو رہا جسے اْن کی زبان میں ‘‘مس یوز آف اتھارٹی ‘‘کہتے ہیں ؟۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار سیزن میں چینی کی قیمت بڑھنا عمران صاحب کے حکم پر دوستوں کی کاروائی اور ڈاکہ ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کے ہاتھ میں کنٹرول رہا تو چینی کی قیمت 100 روپے کلو ہونے کا خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گنے کی فصل زیادہ ہونے کے باوجود چینی کی قیمت میں اضافہ منافع خوری اور سرکاری سرپرستی میں ڈکیتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب گزشتہ سال جنوری 2018ء میں چینی کی قیمت 50 روپے کلو تھی، جنوری 2019ء میں 85 روپے کلو ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے قریب ترین تھائی لینڈ سے چینی درآمد کریں تو پاکستانیوں کو 40 روپے کلو چینی ملتی ہے ،مسلم لیگ (ن) پر انڈے، چینی، مرغی کی قیمت کنٹرول کرنے کا الزام لگانے والے آج دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹ رہے ہیں۔