کراچی (این این آئی) مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ معاشی اصلاحات کے دوران مشکلات پیش آئیں لیکن اب ہماری پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔ گزشتہ حکومتوں کے لیے گئے10 ارب ڈالر کے قرضے واپس کیے ہیں اور گزشتہ 6 ماہ کے دوران اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا۔جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو زبوں حال معیشت ملی،
قرضوں میں ڈوبے ہوئے پاکستان کو وزیراعظم کی زیر قیادت مشکل معاشی حالات سے نکالا، عمران خان چاہتے ہیں اچھے لوگ اوپر آئیں، پاکستان میں اداروں کو بہتر کیا جارہاہے۔مشیر خزانہ نے کہا کہ معاشی اصلاحات کے دوران بہت سی مشکلات پیش آئیں، لیکن اب ہماری معاشی پالیسیوں کے مثبت اثرات آنا شروع ہوگئے ہیں، عالمی مالیاتی ادارے ملکی معاشی کارکردگی کے معترف ہیں، اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کو زیادہ مدد فراہم کرنے کیلئے خصوصی آلات بنائے۔انہوں نے کہا کہ 2ہزار ارب روپے لون واپس کیے گئے تاکہ ایکسچینج ریٹ کو نئے انداز میں تشکیل دیا گیا اور ایکسپورٹ میں آسانی ہو۔انہوں نے واضح کیا کہ حکومتی اخراجات میں 40 ارب روپے کی کمی لائی گئی اور آرمی کے بجٹ کو ‘فریز’ کیا گیا۔ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ یہ طے کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ اور سپلیمنٹری گرانٹ نہیں لی جائے گی۔انہوں نے دعوی کیا کہ ‘موجودہ حکومت سے زیادہ کوئی بزنس فرینڈلی گورنمنٹ نہیں رہی’۔ ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے موثر اقدامات اٹھائے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 5 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ نہیں کیا جو ایک بڑی کامیابی ہے, اسی طرح حکومتی اخراجات میں 40 ارب روپے کی کمی کی گئی جبکہ دفاعی بجٹ کو منجمد کر دیا۔ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہاکہ موجودہ حکومت سے زیادہ کاروبار دوست اس سے پہلے کبھی نہیں آئی۔انہوں نے بتایا کہ ملکی برآمات بڑھانے کے لیے حکومت بھرپور کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ با صلاحیت لوگ آگے آئیں،عمران خان کا اپنا کوئی بزنس نہیں ہے۔