کراچی (این این آئی) وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ تھر کا کوئلہ پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کی مکمل صلاحیت کا حامل اور وطن عزیز کے معاشی استحکام کا ضامن ھے۔ انہوں نے اپنے دفتر میں اوریکل کمپنی کی چیف ایگزیکیٹو ناھید میمن سے ملاقات کے دوران کہا کہ وزیر اعلی سں دھ سید مراد علی شاہ کی مسلسل کاوشوں کے
سبب سی پیک کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی JCC نے 5 نومبر 2019 کو منعقدہ اپنے اجلاس میں تھر بلاک 6 میں کوئلے سے گیس،یوریا/کھاد اور مائع (ڈیزل) بنانے کے منصوبے کو سی پیک میں شامل کرکے اس منصوبے کی فزیبلیثی اسٹڈی تیار کرنے کی منظوری دی ھے۔انہوں نے کہا کہ تھر بلاک 6 تقریبآ 1.4 بلین ٹن کوئلے کے زخائر کا حامل اور 66.1 مربع کلومیٹر رقبے پر مشتمل بلاک ہے اور اس بلاک کے کوئلے کے تجزیے اور تحقیق کے بعد تصدیق کی گئی ہے کہ یہاں موجود کوئلے کو گیس،یوریا/ کھاد اور مائع (ڈیزل) میں تبدیل کرکے ان اشیاء کی درآمد پر خرچ کیا جانے والا خطیر زر مبادلہ بچایا جاسکتا ہے۔اس موقع پر چیف ایگزیکیٹو آفیسر اوریکل ناھید میمن نے بتایا کہ اوریکل لندن اسٹاک ایکسچینج کے ساتھ رجسٹرڈ کمپنی ہے اور اس کی ذیلی کمپنی سندھ کاربن انرجی لمیٹڈ،پاکستان میں رجسٹرڈ اور تھر کول بلاک 6 کی لیز کی حامل کمپنی ہے- اوریکل کی پاکستان میں ایک اور زیلی کمپنی تھر الیکٹرک پرائیویٹ لمیٹڈ پاور پلانٹ کے منصوبوں کے ضمن میں 1320 میگا واٹ کے کوئلے سے بجلی بنانے کے پلانٹ کے لئے رجسٹرڈ ہے۔ناہید میمن نے بتایا کہ تھر بلاک 6 میں کوئلے سے گیس،یوریا/کھاد اور مائع (ڈیزل) بنانے کے لئے ہماری کمپنی اوریکل نے چائنا نیشنل کول گروپ کمپنی لمیٹڈ کی زیلی کمپنی چائنا کول انرجی کمپنی کے ساتھ مشترکہ ترقیاتی معاہدہکرکے کنسورشیم بنایا ہے تاکہ اس منصوبے کو جلد از جلد روبہ عمل لایا جاسکے۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ناھید میمن کو سندھ حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔