اسلام آباد (این این آئی)قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سفارش کی ہے کہ بیرون ملک سے ایک فون فری لانے کی اجازت ہونی چاہئے۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت ہوا جس میں رحمن ملک نے کہاکہ بیرون ملک سے سٹوڈنٹس کو ایک موبائل فون لانیکی اجازت ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا
کہ اگر سمگلنگ والاایک کنٹینر پکڑ لیں گے تو چار لاکھ افراد کی ڈیوٹی ادا ہوجائے گی۔ممبر کسٹمز ایف بی آر نے بتایاکہ کمرشل امپورٹس اور زاتی استعمال کے لئیموبائل فیس کم کردی ہے۔ رحمن ملک نے کہاکہ آئی پیڈ پر کسٹمز ڈیوٹی وصول نہیں کی جاتی جو زیادہ مہنگا ہے۔ چیئر پرسن قائمہ کمیٹی نے کہاکہ ملک صاحب وہ کام نہ کریں کہ نمازیں بخشوانے گئے تھے روزے گلے پڑ گئے۔انہوں نے کہاکہ ایسا نہ ہو کہ آئی پیڈ اور ٹیبز پر بھی ٹیکس لگ جائے۔ ممبر ایف بی آر نے کہاکہ 2018 میں ایک کروڑ درآمد کردہ موبائلز سے 28ارب 80 کروڑکا ریونیو حاصل ہو۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال چار ماہ میں 67 لاکھ موبائلز کی درآمد سے 15 ارب ٹیکس وصول کرچکے ہیں۔ رحمن ملک نے کہاکہ حیدری صاحب ایک اہم ایشو چل رہا آپ کی توجہ درکار ہے۔ سینیٹر غفور حیدری نے کہاکہ ہم تو آپ ہی کی طرف متوجہ ہیں،ابھی تک آزادی مارچ دماغ سے نہیں اترا۔ سینیٹر تاج آفریدی نے کہاکہ ڈیوٹی معاف کرانے پر ضد نہیں کرنی چاہئے۔بیرون ملک سے ایک فون فری لانے کی اجازت ہونی چاہئے۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی بھی بیرون ملک سے ایک فون فری لانے کی حمایت۔ سیکرٹری انفارمیشن نے کہاکہ بیرون ملک سے ایک فون فری لانے کی اجازت ہونی چاہئے۔