اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس کی سماعت میں حاضری سے استثیٰ دیدی جبکہ بینچ میں تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیل پر سماعت کی۔جس میں سابق وزیراعظم کو سزا سنانے والے سابق جج ارشد ملک کے ویڈیو اسکینڈل کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپنا جواب جمع کرادیا۔نیب نے اپنے جواب میں 5 افراد کو عدالتی گواہ بنانے کی سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست کی مخالفت کی ہے۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جگہ معاون وکیل عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی 5 افراد کو عدالتی گواہ بنانے کی درخواست پر جواب اسلام آباد ہائیکورٹ جمع کرادیا۔جواب میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پانچوں افراد کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں، اضافی شواہد پیش کرنے کی کوئی نظیر نہیں۔نیب نے جواب میں کہا کہ فرانزک ماہرین کا یہاں زیر التواء معاملے سے کوئی تعلق نہیں بنتا، ناصر بٹ اس کیس میں فریق ہی نہیں ہیں۔اس موقع پر ایڈووکیٹ نصیر بھٹہ نے کہاکہ نیب کا جواب دیکھ کر لگتا ہے کہ نیب بالکل ہی پیدل ہو گیا ہے۔جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ خواجہ صاحب کو آنے دیں، ان کا جواب بھی دیکھ لیں، ممکن ہے کہ دو ہفتے بعد ڈویژن بینچ کی تشکیل تبدیل ہو جائے لہٰذا آئندہ سماعت پر پہلے متفرق درخواستوں پر فیصلہ کیا جائے گا۔عدالت نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔