اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےسینئرصحافی ہارون الرشید سے سوال کیا گیا کہ حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ سر جوڑ کر بیٹھا جائے۔
کور کمیٹی اجلاس میں کافی دیر بعد علیم خان خوش باش نظر آئے جب کہ جہانگیر ترین کا موڈ بھی اچھا تھا، کیا ان کو کوئی یقین دہانی کروا دی گئی ہے یا پھر عثمان بزدار کو کچھ بتا دیا گیا ہے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے ہارون الرشید نے کہا کہ سیاست میں اداکاری کا بھی ایک عنصر ہوتا ہے،ظاہر کچھ کیا جاتا ہے جب کہ ہوتا کچھ اور ہے، کچھ دھوکہ دے جاتے ہیں،مجھے نہیں معلوم ان کے دل میں کیا ہے۔لیکن کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کے اہم لوگ پارٹی کو چھوڑ کر چلے جائیں گے۔تاہم یہ محکمہ زراعت پر منحصر ہے کہ وہ کیا کرتا ہے جنہوں نے سیڑھی مہیا کی تھی۔جہانگیر ترین کو بھی شکایت ہے۔ہارون الرشید نے کہا کہ اب تو عجیب وغریب آئیڈیاز پر بحث ہو رہی ہے، ایک ایسی آئینی ترمیم لانے پر بحث ہو رہی ہے جس میں نواز شریف اور جہانگیر ترین دونوں کو اہل قرار دے دیا جائے گا۔اس سے دونوں کو فائدہ ہو گا، جہانگیر ترین کو اہل کروا کر چیف منسٹر بنانے کے آئیڈیا پر بحث جاری ہے۔