کراچی (این این آئی) سندھ حکومت نے بزرگ اور بیمار سزایافتہ قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا۔سندھ میں نافذ العمل جیل ایکٹ کے تحت ساٹھ سال کی خواتین قیدیوں اور پینسٹھ سال کے مرد قیدیوں کو سزاکا نصف پورا کرنے پررہا کیاجائیگاموذی اور جان لیوا امراض میں مبتلا مریضوں اور کمسن قیدیوں کی رہائی کے لیے بھی مروجہ قواعد پر عمل کیاجائے گا
دومعمر وبیمار قیدیوں کی رہائی کے لیئے کاغذی کاروائی آخری مراحل میں جبکہ مختلف جیلوں میں قید چالیس دیگر قیدیوں کی رہائی کے لیے بھی درخواستیں جلد میڈیکل بورڈ کو بھیجی جائینگی تفصیلات کے مطابق محکمہ جیل خانہ سندھ نے 125سال بعد تبدیل کیے گئے جیل اور قیدیوں سے متعلق نئے قانون پر عمل کاآغاز کردیا ہے سندھ میں نافذ العمل پریژن اینڈ کریکشنل فیسیلیٹیز ایکٹ کی شق اڑتالیس اور اننچاس کے تحت سزایافتہ بیمار اور بزرگ قیدیوں کو رہا کیاجائیگامروجہ قانون کے تحت ساٹھ سال یا اس سے زائد عمر کی خواتین اور پینسٹھ سال کی عمر کے مرد قیدی جو کسی بیماری کا شکار ہوں یا سزاکا نصف مکمل کرچکے ہوں انکو رہا کیاجائیگاجبکہ خواتین وکم عمر قیدی جو کسی دہشتگردی،یا خطرناک جرائم میں ملوث نہ ہوں انکو بھی رہا کیاجائیگااس ضمن میں محکمہ داخلہ سندھ نے بتایا کہ جان لیوا امراض میں مبتلا پانچ سزا یافتہ قیدیوں کو رہا کیاجاچکا ہے اور دو قیدیوں کی رہائی کے لیے کاغذی کاروائی مکمل کی جارہی ہے جبکہ سندھ کی مختلف جیلوں میں موجود سزایافتہ چالیس دیگر قیدی جن کی عمر اور بیماری زیادہ ہے انکی رہائی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں محکمہ داخلہ کے مطابق سزایافتہ قیدیوں کی رہائی کے لیے قیدیوں کے جرائم،انکی جیل میں سرگرمی،بیماری اور عمر کو مدنظر رکھنے کے ساتھ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ بھی دیکھی جاتی ہے سندھ اسمبلی نے مئی دوہزار انیس میں صوبے کی جیلوں اور قیدیوں کے لیے نیا قانون منظور کیاتھا جس کے تحت پینسٹھ سال کی عمر کے قیدیوں کی رہائی کو قانون کا حصہ بنایاگیا ہے۔