اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی میں کیبنٹ سیکرٹریٹ کی قائمہ کمیٹی نے پی ٹی اے پرزور دیا ہے کہ وہ ملک کے اندر موبائل فونز کے مینوفیکچرنگ کے لئے حکومت سے تعاون کریں اور مستقبل کی ضرورتوں کو سامنے رکھتے ہوئے ایسی پالیسیاں بنائیں اور اقدامات اٹھائیں جو وقت کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکیں۔
پارلیمنٹ ہائوس کے کمیٹی روم میں کمیٹی کے چیئرمین سید امین الحق کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پی ٹی اے نے کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت ملک میں سولہ کروڑ سے زائد پاکستانی موبائل فون کی سہولت استعمال کر رہے ہیں جبکہ پی ٹی اے کا شمار ان قومی اداروں میں ہوتا ہے جو ملکی خزانے میں گراں قدر ریونیو جمع کرانے کا باعث بنتے ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیاکہ اب تک 317.74 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرا چکے ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا جولائی 2017 سے اکتوبر 2019 تک ایک لاکھ چھبیس ہزار 686 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے ننانوے فیصد مشکلات کو حل کرایا گیا۔ پی ٹی اے نے 2019-20 کے مالی سال کے لئے کمپنیوں کے لائسنس کی تجدید کی مد میں 70 بلین سے زائد ریونیو اکٹھا کیا۔ پی ٹی اے کے چیئرمین میجرجنرل (ر) عامر عظیم باجوہ نے ممبران کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے بتایا کہ موبائل فونز پر عائد ڈیوٹی کو وصول کرنے کی مد میں 1.27 ارب کسٹم ڈیوٹی وصول کی گئی جبکہ پورنوگرافی سمیت نو لاکھ بتیس ہزار ویب سائٹس کو بند کیا گیا جس میں نفرت انگیز مواد اور ملکی مفاد کیخلاف لٹریچر وغیرہ شامل تھا۔ رکن اسمبلی علی نواز اعوان کے نکتے پر چیئرمین پی ٹی اے نے اسلام آباد کے مضافاتی علاقوں میں موبائل سروس کو بہتر بنانے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے پی ٹی اے سے کہا کہ وہ نئی نسل کی تربیت کے لئے اور لوگوں میں دینی معلومات پہنچانے کے لئے روزانہ موبائل فونز پرایک حدیث مبارکہ بھیجنے کی منصوبہ بندی کرے۔