پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

اگر عمران استعفیٰ دیدیں گے تو کوئی بحران نہیں آئے گا بلکہ معاملات سنبھل جائیں گے لیکن اگر عمران خان نے استعفیٰ نہ دیا تو کیا ہو گا؟ حامد میر نے بڑی پیش گوئی کر دی

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2019 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دو دن میں یا اس کے بعد استعفیٰ تو آئے گا نہیں اور عمران خان نے کہہ بھی دیا ہے کہ میں استعفیٰ نہیں دوں گا اگر دو دن کے بعد مولانا فضل الرحمان اگر آگے بڑھنے کی کوشش کریں گے تو ظاہری سی بات ہے پھر تصادم ہو گا اور ہو سکتاہے کہ پھر گرفتاریاں بھی ہوں،

یہ مجمع بہت بڑا مجمع ہے ابھی تک تو یہ پرامن ہے لیکن عمران خان نے جو آج گلگت میں تقریر کی ہے تو اس سے اپوزیشن میں کافی اشتعال پیدا ہوا ہے، اپوزیشن نے اگر پہلے سخت باتیں نہیں کرنی تھیں تو عمران خان کی تقریر کے بعد انہوں نے بہت سخت باتیں کی ہیں، معروف صحافی نے کہا کہ مجھے یہ لگتا ہے کہ معاملہ تصادم کی طرف جا رہا ہے، مولانا فضل الرحمان کہہ رہے ہیں کہ وہ ہر صورت استعفیٰ لے کر جائیں گے اگر ان کے ساتھ حکومت بات چیت کرنا چاہتی ہے تو آ کر کرے اب تو انہوں نے پوری قوم کو بتا دیا ہے کہ میں استعفیٰ لینے آیا ہوں، پہلے حکومتی مذاکراتی ٹیم کہتی تھی کہ انہوں نے استعفے کی بات نہیں کی، اب تو انہوں نے کہہ دیا ہے کہ استعفے چاہیے، حامد میر نے کہا کہ اب بات چیت ذرا مشکل ہو گئی ہے اور حکومت کو تدبر کا مظاہرہ کرنا چاہیے، کوئی ایسا راستہ نکالنا چاہیے کہ معاملات خراب نہ ہوں، معروف صحافی نے کہا کہ استعفے سے کوئی آئینی بحران نہیں آئے گا جو نیا آئے گا وہ اعتماد کا ووٹ حاصل کر لے گا اور مسئلہ ختم ہو جائے گا لیکن مجھے لگتا ہے مولانا صاحب صرف استعفیٰ لینے نہیں آئے ان کا اصل پلان کچھ اور ہے، ابھی یہ استعفے کی بات کر رہے ہیں، دو دن بعد استعفیٰ نہیں آئے گا تو یہ کہیں گے کہ آج میں یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ پارلیمنٹ کے سارے ارکان استعفیٰ دیں، پارلیمنٹ ختم کی جائے اور نئے الیکشن کرائے جائیں، انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے دن گزرتے جائیں گے اسی طرح مولانا فضل الرحمان کے موقف میں سختی آتی جائے گی، معروف صحافی نے کہا کہ سختی ٹھیک نہیں ہے اگر ریاست ان کے ساتھ سختی کرنے کی کوشش کرے گی تو ریاست کو بڑے سخت چیلنجز کا سامنا ہو گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…