جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

وزارت آبی وسائل میں 136ارب کی کرپشن،افسران اور نجی کمپنی کے گٹھ جوڑ سے قومی خزانہ لوٹ لیا گیا،وفاقی وزیرفیصل واڈا خاموش

datetime 13  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وزارت آبی وسائل میں گزشتہ سال136ارب روپے کی کرپشن اور مالی بدعنوانی کے واقعات رونما ہوئے ہیں تاہم اربوں روپے لوٹنے والے کسی نوسرباز افسر کو نہ کوئی گرفتار کر رکھا ہے اور نہ کوئی پوچھ گچھ ہو رہی ہے، گزشتہ مالی سال میں ہونے والی مبینہ کرپشن اور قومی فنڈز کی لوٹ مار بارے تجزیاتی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کئی گئی ہے تاکہ پارلیمنٹرین اس مبینہ کرپشن کا نوٹس لے سکیں۔

رپورٹ کے اقتباسات کے  مطابق وزارت آبی وسائل کے کرپٹ افسران نے50منصوبوں میں من پسند ٹھیکہ داروں اور کمپنیوں کو34ارب 70کروڑ روپے سے زائد کی ادائیگی کر رکھی ہے، جن کو اب غیر قانونی اقدام قرار دیا گیا ہے، افسران نے من پسند کمپنیوں کو اربوں روپے کی ادائیگی کرتے وقت مجوزہ قواعد وضوابطہ کی خلاف ورزی کی تھی جبکہ افسران نے ذاتی مفادات کیلئے منصوبوں میں مبینہ13کروڑ روپے کے فنڈز لوٹ رکھے ہیں جبکہ وزارت کے اندر مالی نظم وضبط کی کمزوری کے باعث متعلقہ اعلیٰ افسران 22ارب45کروڑ روپے کی لوٹ مار کر رکھی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افسران نے15منصوبوں میں من پسند کمپنیوں کو مجموعی طور پر 7ارب 67کروڑ روپے کی زائد ادائیگی کی تھیں، جو کہ کمپنیوں سے تحقیقاتی اداروں کے حکم پر ریکوری کر لی گئی ہے لیکن ذمہ دار افسران کو کوئی سزا نہیں دی گئی ہے، عمران خان کے دور حکومت میں جنوری2018ء  سے دسمبر2018تک کرپٹ افسران اور کمپنیوں سے1ارب 24کروڑ روپے کی ریکوری کئی گئی ہے جبکہ مکمل ریکوریاں 6ارب37کروڑ تھیں جو ہونا باقی ہے، رپورٹ کے مطابق کچھی کنال منصوبہ میں 1ارب 63کروڑ روپے کی غیر قانونی ادائیگی کی گئی ہے، اور یہ کرپشن کرنے والوں میں سردار محمد اشرف کمپنی ہے جو نواز شریف کے دوست کی ملکیتی فرم ہے جبکہ واپڈا حکام نے من پسند کمپنیوں کو فائدہ دینے کیلئے 2ارب 37کروڑ کی بنک گارنٹی معاف کر رکھی ہے جبکہ کچھی کنال منصوبہ میں سردار اشرف کمپنی کو2ارب سے زائد کی غیر قانونی ادائیگی کی گئی ہے،

افسران کی کرپشن کے باعث نجی فرموں سے2ارب کا ٹیکس بھی وصول نہیں کیا گیا ہے جبکہ نقصان کی مد میں مجوزہ کمپنی سے ڈیڑھ ارب روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے، دادو ڈیم کے نام سے 43کروڑ کی کرپشن کئی گئی ہے جبکہ واپڈا کے حکام منصوبہ کی گاڑیاں نیلام کرنے کی بجائے خود استعمال کر رہے ہیں، اس حوالے سے وزارت آبی وسائل کے ترجمان مکمل خاموش ہیں جبکہ وفاقی وزیر فیصل واڈا میں اہلیت بھی نہیں کہ وہ وزارت سے کرپشن ختم کر سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…