ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

قرعہ اندازی سے کی گئیں تعیناتیاں ملکی قوانین کے برعکس ،معاملہ عدالت پہنچ گیا‎

datetime 12  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)پاکستان ریلوے میں قرعہ اندازی کے ذریعے 845 افراد کی تعیناتی کو لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں چیلنج کردیا گیا۔درخواست گزار پاکستان ریلویز ایمپلائی (پریم) یونین نے دعویٰ کیا کہ نو تعینات شدہ زیادہ تر ملازمین کا تعلق راولپنڈی کے 2 حلقوں سے ہے، جس میں ایک حلقہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد جبکہ دوسرا ان کے بھتیجے شیخ رشید شفیق کا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلویز ایمپلائی نے اپنے وکیل عمران شفیق کے ذریعے لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ میں درخواست جمع کروائی، جس میں مذکورہ تعیناتیوں کو منسوخ کرنے کی استدعا کی گئی۔درخواست کے مطابق ریلوے حکام نے اکتوبر 2018 میں بی ایس 1 سے بی ایس 5 تک کی 323 آسامیوں کے لیے اشتہار دیا تھا۔ جس کے صرف ایک ماہ بعد ایک اور اشتہار دیا گیا اور خالی آسامیوں کی تعداد 323 سے بڑھا کر 845 تک کردی گئی۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ان ملازمتوں کے لیے ہزاروں افراد نے اپلائی کیا‎  لیکن تعیناتیاں میرٹ کے بجائے قرعہ اندازی کے ذریعے کی گئیں جبکہ ’قرعہ اندازیوں کے ذریعے تعیناتیاں ملکی قوانین کے برعکس’ ہیں۔درخواست میں کہا گیا کہ ’جن امیدواروں نے مہارت اور تحریری امتحان میں سب سے زیادہ نمبر اور انٹرویو میں اپنے آپ کو ثابت کیا ہو وہ میرٹ کی بنیاد پر تعیناتی کے مستحق تھے۔تاہم ریلوے حکام نے اس معیار کو تبدیل کرتے ہوئے کامیاب امیدواروں کو ایک ہی پلڑے میں ڈال کر ان کی قسمت کا فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے کیا۔ عدالت کو درخواست کے ذریعے بتایا گیا کہ نام نہاد امیدواروں کی نصف سے زائد تعداد موجودہ وزیر ریلوے کے حلقے سے تعلق رکھتی ہے اور درخواست کی کہ معزز عدالت اس پہلو کی جانچ کرے اور عدالتی نظرِ ثانی کے لیے ریکارڈ طلب کرے۔درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ ’خفیہ قرعہ اندازی صرف ’منظور نظر‘کو منتخب کرنے کے لیے کی گئی اور یہ افسوس کی بات ہے کہ متعلقہ افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور سیاسی اشرافیہ کے مفادات کے لیے ان کے ہاتھوں میں کھیلے۔لاہور ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ 58 آسامیاں اوپن میرٹ، 20 فیصد ریلوے ملازمین کی اولادوں کے لیے مختص کوٹے، 10 فیصد سابق ملازمین، 5 فیصد یتیم اور کسی جسمانی محرومی کا شکار جبکہ 2 فیصد آسامیاں معذور افراد کو دی جانی تھیں۔تاہم درخواست کے مطابق قرعہ اندازیوں سے کی گئیں بھرتیوں میں ان کوٹوں کو بھی مدِ نظر نہیں رکھا گیا۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…