کوئٹہ(آن لائن)جمعیت علما اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ مذہب کارڈ جمعیت علما اسلام نہیں بلکہ وزیراعظم عمران خان کھیل رہے ہیں مدینہ کی ریاست بنانا ہو یا اقوام متحدہ کے اجلاس میں ہو آزادی مارچ ہر صورت میں ہوگی حالات سے نمٹنے کیلئے مختلف پلان ترتیب دیئے گئے ہیں اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کی جانب سے سپورٹ حاصل ہے جس پر ہم ان کے مشکور ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا
حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ 2018کے عام انتخابات میں دھاندلی کے بعد جمعیت علما اسلام نے احتجاجا حلف لینے سے انکار کیا تھا کیونکہ 90فیصد پولنگ اسٹیشن میں دھاندلی کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام اور دیگر جماعتوں کے ایجنٹس کو 45فارم نہیں دیا گیا اور انتخابات کے عمل میں دخل دیا گیا لیکن اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کی رائے تھی کہ اگر 2یا 4مہینوں میں کمیٹی نہیں بنائی جاتی تو پھر تمام جماعتیں مل کر احتجاج کریں گے انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کا پروگرام ہمارااکتوبر کے مہینے کے شروع میں تھا بعد میں دیگر جماعتوں کے کہنے پر 27اکتوبر کی تاریخ کا انتخاب کیا گیا ہم 27تاریخ کو کشمیر سے اظہار یکجہتی اور یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے آزادی مارچ کا انعقاد کریں گے آزادی میں مارچ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے آصف علی زرداری اور نوازشریف کے داماد صفدر نے تعان کی یقین دہانی کرائی ہیں جن پر ہم ان کے مشکور ہیں تمام جماعتوں کی رائے ہمارے لئے قابل احترام ہے جو جتنا سپورٹ کریں ان کی مرضی ہے ہم نے آزادی مارچ ہر صورت میں کریں گے رہبر کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے رہنما اس بات پر متفق ہوچکے ہیں الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اور اسلامی دفعات کی تحفظ، آئین کی بالادستی،جمہوری نظام کی بحالی کے لئے احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ ملک میں تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد تکلیف میں ہیں ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے خیبرپختونخوا میں ڈاکٹرز احتجاج پر ہے،
ملک میں چھوٹے بڑے تاجر احتجاج کررہے ہیں اور ملک میں میڈیا انڈسٹری کو بھی جان بوجھ کر بحران کا شکار بنایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ملک خداد پاکستان کو اسلام کے نام پر بنایا گیا تھا مذہب کارڈ ہم استعمال نہیں کررہے ہیں بلکہ عمران خان کبھی مدینہ ریاست کے نام پر اورکبھی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مذہب کارڈ کھیل رہے ہیں۔