اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے سی پیک اتھارٹی کے آرڈیننس کو خلاف قانون قرار دے دیا ۔ ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ سی پیک اتھارٹی کا قیام غیرقانونی اور پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کے منافی ہے، مسترد کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ قومی اسمبلی کی سی پیک کمیٹی نے متفقہ طورپر سی پیک اتھارٹی کی مخالفت کی تھی ۔
انہوںنے کہاکہ سی پیک اتھارٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نافذ کر کے اس قومی منصوبے کو دانستہ متنازعہ بنانے کی کوشش ہے ۔انہوںنے کہاکہ سی پیک اتھارٹی کے قیام کی پارلیمنٹ میں شدید مخالفت کریں گے۔انہوںنے کہاکہ سی پیک اتھارٹی کے قیام کا مقصد سویلین اداروں پہ عدم اعتماد ہے۔انہوںنے کہاکہ صدر کو پیغام دیا تھا کہ مجلس قائمہ نے مخالفت کی، پھر بھی انہوں نے آرڈیننس جاری کیا۔انہوںنے کہاکہ صدر نے سی پیک کمیٹی اور پارلیمان کو بائی پاس کرکے اقدام کیا ۔انہوںنے کہاکہ صدرکو سیکریٹری کے ذریعے پیغام دیا تھا کہ یہ غیرقانونی عمل ہے اس پر دستخط نہ کریں۔انہوںنے کہاکہ سیکریٹری نے مجھے بتایا تھا کہ صدر ڈاکٹر عارف علوی کو پیغام دے دیا ہے، وہ کل آپ سے رابطہ کریں گے۔انہوںنے کہاکہ صدر نے رابطے کے بجائے سی پیک اتھارٹی آرڈیننس جاری کردیا جو افسوسناک ہے ۔انہوںنے کہاکہ ساڑھے اٹھائیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کسی اتھارٹی کے ذریعے نہیں آئی تھی ۔انہوںنے کہاکہ سی پیک چلانے کے لئے اتھارٹی کی نہیں وڑن اور فنڈز کی ضرورت ہے، لیکن موجودہ حکومت کے پاس دونوں نہیں ۔انہوںنے کہاکہ اتھارٹی کے قیام سے وزارتوں اور محکموں کے اشتراک عمل میں نئے مسائل اور پیچیدگیاں پیدا ہوں گی ۔انہوںنے کہاکہ سی پیک منصوبہ جات میں بیوروکریٹک رکاوٹیں اور بندشیں پیدا ہوں گی ۔انہوںنے کہاکہ قومی اسمبلی کی سی پیک کمیٹی کی تجویز تھی کہ اتھارٹی کا معاملہ پارلیمان میں زیربحث لایا جائے ۔انہوںنے کہاکہ سی پیک کمیٹی کی تجویز تھی کہ پارلیمان میں قانون سازی سے یہ اقدام کیاجائے ۔انہوںنے کہاکہ پارلیمان کو مستقل تالا ہے، کیونکہ آئی ایم ایف کی شرائط سے لے کر سی پیک تک سب چھپانا ہے۔