کراچی(آن لائن) حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کو نوٹس دے ۔اب مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل نہیں ہو گا ہم 50 سال سے مذاکرات ہی کر رہے ہیں لیکن بھارت نے ہمیں مسلسل دھوکے میں ہی رکھا۔
ایک نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک کو تہاڑ جیل کی ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے اور دو ماہ بعد عدالت میں اور میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یاسین ملک نے حالت انتہائی خراب ہے اور وہ بالکل بھی پہچانے نہیں جا رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیری قوم کی قیادت کو ختم کرنا چاہتی ہے تاکہ قوم کی رہنمائی کرنے والا کوئی نہ ہو۔ بھارت کسی بھی قسم کا ہتھار استعمال کرنے کے بعد بھی کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ختم نہیں کر سکا۔مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور بنائے جا رہے ہیں، ہندوستان ان سے بہت زیادہ خوفزدہ ہے۔ یاسین ملک کی زندگی کا زیادہ تر حصہ جیلوں میں گزرا۔ کشمیر میں جنگل کا قانون ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق ہی چھین لیے ہیں اور وہ اس وقت زندہ لاشیں ہیں۔ میرا اپنی ساس اور نند سے گزشتہ 62 دنوں سے کوئی رابطہ نہیں ہے کہ وہ کس حال میں ہیں۔یاسین ملک کی اہلیہ نے کہا کہ تحریک آزادی میں شکست نہ ممکن ہے اور سب اپنے حق کے لیے لڑنے کو تیار ہیں اور لڑ رہے ہیں۔
آزادی کی تحریکوں میں نسلیں قربان کر دی جاتی ہیں اور کشمیر کی تحریک صرف تحریک ہی نہیں ایک عبادت بھی ہے۔کشمیری رہنما نے کہا کہ بھارت کسی کو بھی مقبوضہ کشمیر میں جانے نہیں دے رہا اور نہ کشمیری اپنے گھروں سے نکل سکتے ہیں۔ قیدیوں سے کسی کو بھی ملنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی میڈیا نے ہندوستان کا حقیقی چہرہ دنیا بھر کو دکھایا ہے لیکن اس کے باوجود بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کے اضلاع کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان سے لوگوں کو لا کر بسانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔مشعال ملک نے کہا کہ دنیا بھر میں کشمیر کی مہم چلانے کی ضرورت ہے اور جس کے لیے باقاعدہ 5 سال کی منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔ کشمیر کے لیے ایک مسلسل پالیسی کی ضرورت ہے۔ کشمیریوں کی قربانیاں جلد رنگ لائیں گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے جنیوا کنوینشن سمیت دیگر قوانین کو بری طرح سے کچلا ہے۔
پاکستان کو اقوام متحدہ کو نوٹس دینا چاہیے کہ کشمیر میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان 50 سال سے دھوکا دے رہا ہے مذاکرات بھی کر کے دیکھ لیے لیکن کچھ بھی نہیں ہوا۔مشعال ملک نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اب مذاکرات سے حل نہیں ہو گا اور کشمیر کے معاملے پر کسی قسم کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے زور دینے کی ضرورت ہے۔