لاہور(آن لائن) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ نریندر مودی اپنے اقدامات کی وجہ سے ہٹلر کی طرح تباہ ہو جائے گا ۔ کشمیر کی آزادی آخری مراحل میں ہے ۔ آسام میں بھارت مخالف آواز اٹھ رہی ہے ۔ سکھ برادری بھی بھارت کے ساتھ رہنے کو تیار نہیں ۔ بھارتی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔ آصف زرداری اور نواز شریف لوٹے ہوئے پیسے واپس کئے بغیر جیل سے نہیں نکل سکتے۔
مولانا فضل الرحمان نے 30 سال چیئرمین کشمیر کمیٹی رہ کر ایک جلسہ تک نہیں کیا ۔ پیر کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ بھارتی معیشت بلکل تباہ ہو چکی ہے ۔ مودی ظالمانہ اقدامات کر کے حقائق سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے ۔ ہم جس سفر پر نکلے ہیں کامیاب ہونے کے لئے پرامید ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھی حسنیت کی طرز پر چل رہے ہیں ۔ نریندر مودی اقلیتوں پر ظلم کر کے اصل مسائل سے توجہ نہیں ہٹا سکتا ۔ فواد چودھری نے کہا کہ مودی کے غاصبانہ اقدامات کی وجہ سے سکھ برادری بھی بھارت کے ساتھ رہنے کو تیار نہیں ۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اپنی منزل کے قریب ہیں ۔ کشمیر آزاد ہو گا ۔ بدقسمتی سے کشمیر کی ماضی کی سیاسی قیادت نے نئی دہلی کی لائن کو فالو کیا ۔ جن میں شاہ فیصل ، عمر عبداللہ ، محبوبہ مفتی شامل ہیں ۔ یاسین ملک اور میر واعظ عمر فاروق جیسے بہادر لوگوں کی وجہ سے کشمیر آزاد ہو گا ۔ مقبوضہ وادی میں خون ریز کرفیو کو 29 دن گزر چکے لیکن عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ فواد چودھری نے کہا کہ نریندر مودی ہندوستان کے اندر اور باہر بالکل تنہا ہو چکا ہے اپنے مظالم چھپانے کے لئے منتخب سیاسی قیادت کو بھی سرینگر جانے نہیں دیا گیا ۔
اس طرح ہٹلر کو بھی ظالمانہ اقدامات کے بعد بدترین شکست کا سامنا ہوا ۔ اسی طرح فاشسٹ مودی بھی ایک تباہ و برباد ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست آسام میں سو سال سے رہنے والے مسلمانوں کو ایک دن میں بے دخلی کا حکمانامہ جاری کرنے کا سفاکیت کی اعلی ترین مثال ہے ۔ آسام میں بھارت مخالف آوازیں اٹھ رہی ہیں ۔ 19 لاکھ مسلمانوں کو شہریت ختم کر کے ملک بدر کرنا عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔
پاکستان بھارت کو کسی قسم کا ریلیف نہیں دے گا ۔ فواد چودھری نے کہا کہ بدقسمتی سے اپوزیشن ابو چھڑانے سے آگے کی بات نہیں کر رہے ہم تو واضح کہہ رہے ہیں کہ لوٹے ہوئے پیسے واپس کر دو اور اپنے اپنے ابو لے جائو ۔ اپوزیشن موجودہ حالات میں بھی اپنی پریس کانفرنس میں ایک جملہ بھی عوامی مفادات کے لئے نہیں بولتی ۔ فضل الرحمان 30 سال تک کشمیر کمیٹی کے سربراہ رہے لیکن کشمیر سے متعلق ایک جلسی تک نہیں کی ۔ حقیقت میں عوام کے سامنے اپوزیشن کا پول کھل چکا ہے عوام کی ہمدردیاں اپوزیشن کے ساتھ نہیں حکومت کے ساتھ ہیں ۔ اپوزیشن میں موجود سینئر اور سمجھدار قیادت کو عوامی مسائل پر بات کرنی چاہئے ۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری سے پیسے لیے بغیر چھوڑ دیا جائے لیکن ایسا ممکن نہیں ۔