عمر کوٹ (این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سر جھکا کر گڑگڑانے والے آج حکومت میں نہیں ہیں،بھارت سن لے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا جذبہ رکھتے ہیں،یزید کے آگے ہاتھ پھیلانے سے حسینؓ کے فلسفے کی نفی ہوگی،کشمیری نہتے ضرور ہیں کمزور نہیں،گولیاں ختم ہوجائیں گے لیکن سینے ختم نہیں ہونگے،مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردوں میں ہے،27 ستمبر کو دنیا دیکھے گی
عمران خان کشمیریوں اور پاکستانیوں کا مشترکہ مقدمہ لڑنے یورپی یونین جائیگا،مذہبی آزادی بنیادی حق ہے، ہندو برادری کی چادر وچاردیواری کا تحفظ کرینگے،کوئی ظلم کرے گا تو ہم آواز اٹھائیں گے،کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو ایک ایک مسلمان بچہ ہندو بھائیوں کے کاروبار مکانات کی حفاظت کرے گا،عید کے روز کشمیر میں عید گاہ کے دروازے بند کردیئے گئے،مسجدوں کو تالا لگایاگیا،مقبوضہ کشمیر میں مسجدیں سنسان کردی گئیں لیکن پاکستان میں مندر آباد ہیں،آج کا ہندوستان نہرو اور گاندھی کے سیاسی فلسفے کے نفی کررہا ہے،آج آر ایس ایس کی سوچ بھارت پر غالب آگئی ہے۔عمر کوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کا جلسہ سیاسی نوعیت کا نہیں،آج ایک یکجہتی کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے کہنے پر میں یہاں آیا ہوں،وزیراعظم عمران خان مصروفیات کے باعث یہاں نہیں شریک ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ عمرکوٹ اور تھرپارکر پاکستان کے اضلاع ہیں،تھرپارکر کے بعد بھارت کا راجھستان شروع ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دو اضلاع میں بہت بڑی ہندو برادری آباد ہے،آج ہندوستان مودی اور جئے شنکر کو پیغام جائے تم سرینگر میں مسلمانوں کے سامنے نہیں کھڑے ہوسکتے اور میں آج ہندو کے سامنے کھڑا ہوں۔انہوں نے کہا کہ عید کے روز کشمیر میں عید گاہ کے دروازے بند کردیے گئے،
مسجدوں کو تالا لگایاگیا،مقبوضہ کشمیر میں مسجدیں سنسان کردی لیکن پاکستان میں مندر آباد ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج انسانیت کا پیغام لیکر شو مندر حاضر ہوا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آج 27 واں روز ہے کرفیو کا عالم ہے،سکول کھولنے کا ڈھونگ رچایا گیا،ہندوستان کی منتخب قیادت کو سرینگر میں داخل ہونے نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ آج کا ہندوستان نہرو اور گاندھی کے سیاسی فلسفے کے نفی کررہا ہے،آج آر ایس ایس کی سوچ بھارت پر غالب آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظمؒ کے فلسفے کے تحت
میں یہاں آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ مذہبی آزادی ایک بنیادی حق ہے، جو انڈیا نے کشمیر میں بند کیے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ہندو برادری کی چادر وچاردیواری کا تحفظ کریں گے،کوئی ظلم کرے گا تو ہم آواز اٹھائیں گے،کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو ایک ایک مسلمان بچہ ہندو بھائیوں کے کاروبار مکانات کی حفاظت کرے گا۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل میڈیا پر بھی کشمیر میں پابندی ہے،اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل میں 54 سال بعد عمران خان کے حکم پر ان کا وزیر خارجہ کشمیر کا مقدمہ لیکر گیا،
ہندوستان کی مخالفت کے باوجود اجلاس طلب گیا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی اور کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردوں میں کشمیر مسئلے کا حل ہے۔انہوں نے کہا کہ فرنٹ فٹ پر کھیل رہایہ پچ عمران خان کی ہے اب تم بیک فٹ پر ہو،2 ستمبر پر یورپی یونین میں کشمیر مسئلے پر بحث کو رکوانے کی کوشش کی گی لیکن2 ستمبر کو کشمیر کا مسئلہ یورپین پارلیمینٹ میں زیر بحث آئیگا۔انہوں نے کہا کہ ہائیڈ پارک سے ایک جم غفیر انڈین ہائی کمیشن کے سامنے
پہنچے گا۔انہوں نے کہاکہ 27 ستمبر کو دنیا دیکھے گی میرا قائد عمران خان کشمیریوں اور پاکستانیوں کا مشترکہ مقدمہ لڑنے جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ سر جھکا کر گڑگڑانے والے آج حکومت میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سن لے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا جذبہ رکھتے ہیں یزید کے آگے ہاتھ پھیلانے سے حسینؓ کے فلسفے کی نفی ہوگی،اس مادر وطن کی عظمت کیلئے نکلنے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہاکہ مودی یہ قوم تمہارے ارادے خاک میں ملا دے گی،جواہر لعل نہرو کے خطابات اور لوک سبھا کے خطاب آج ریکارڈ کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیری نہتے ضرور ہیں کمزور نہیں،گولیاں ختم ہوجائیں گے لیکن سینے ختم نہیں ہونگے۔