بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عدالت کی اجازت کے باوجود والد سے نہیں ملنے دیا گیا، مجھے دیکھ کر ہسپتال میں کیا ہوتارہا؟آصفہ زرداری کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 30  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدالت کی اجازت کے باوجود والد سے نہیں ملنے دیا گیا، مجھے دیکھ کر ہسپتال کے دروازے بند کردیئے گئے، کون سی اتھارٹی سلیکٹڈ حکومت کو پورا ہسپتال بند کرنے کی اجازت دیتی ہے، کیا ایسی ہوتی ہے مدینے کی ریاست؟۔سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ عدالت کی اجازت کیساتھ آج میں اپنے والد سے ملنا چاہتی تھی،

انتظامیہ نے مجھے دیکھ کر ہسپتال کے دروازے بند کردئیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ کسی مریض کو نہ اندر آنے دیا اور نہ باہر جانے دیا۔ انہوں نے کہا کہ کون سی اتھارٹی اس سلیکٹڈ حکومت کو پورا ہسپتال بند کرنے کی اجازت دیتی ہے؟۔انہوں نے کہا کہ کون سی اتھارٹی اس سلیکٹڈ حکومت کو مریضوں اور شہریوں کے ہسپتال داخلے پر پابندی لگاتی ہے؟۔انہوں نے کہا کہ میں کسی طرح ہسپتال کے اندر پہنچنے میں کامیاب ہوئی تو سیڑھیوں اور لفٹ پر پولیس والے کھڑے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں لفٹ کے پاس کھڑی تھی کہ پولیس اہلکاروں نے مجھے والد کے پاس جانے سے روکنے کیلئے انسانی زنجیر بنالی۔انہوں نے کہا کہ مجھے روکا گیا، دھکا دیا گیا، پولیس کی جانب سے ناروا سلوک کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کیا ایسی ہوتی ہے مدینے کی ریاست؟۔ سابق صدر آصف علی زر داری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ پمز ہسپتال میں والد سے ملاقات کے دور ان پولیس اہلکار متعدد بار آئے اور کہا دفع ہو جاؤ،آصف علی زر داری سے ان کے وکلاء اور خاندان کے افراد تک کو ملنے نہیں دیا جارہاہے۔ پمز ہسپتال کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیکیورٹی اہل کاروں نے میرے ساتھ ناروا سلوک کیا، والد سے ملنے کے لئے روکا گیا۔ انہوں نے کہاکہ خواتین پولیس اہل کاروں نے بھی مجھے والد سے ملنے سے روکا، میرے والد نے مجھے دیکھا، وہ اپنی وہیل چیئر سے اٹھے اور میرا ہاتھ تھاما۔آصفہ بھٹو نے کہاکہ والد سے ملاقات کے دوران پولیس اہل کار متعدد بار آئے اور کہا کہ دفع ہوجاؤ،

جب پولیس اہل کاروں نے مجھے جانے کو کہا تو میں نے عدالتی احکامات دکھاتے ہوئے انکار کیا۔آصفہ بھٹو زر داری نے کہاکہ آصف زرداری سے ان کے وکلا اور خاندان کے افراد تک کو ملنے نہیں دیا جارہا۔پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیر بخاری نے کہاکہ انتظامیہ کی جانب سے آصفہ بھٹو زرداری کو والد سے ملاقات سے روکا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ملاقات سے متعلق تحریری طور پر درخواست ہمارے پاس تھی، انتظامیہ درخواست وصول کرنے کے لئے تیار ہی نہیں تھی۔انہوں نے کہاکہ ہم ڈھونڈتے رہے کہ کوئی عدالتی احکامات کے مطابق موجود تحریری درخواست وصول کرے۔انہوں نے کہاکہ جیل انتظامیہ ہمیں نظر ہی نہیں آئی، پولیس، ہسپتال انتظامیہ اور اسسٹنٹ کمشنر سمیت کوئی درخواست وصول کرنے کو تیار نہیں تھا۔نیر بخاری نے کہاکہ ہم چاہتے تھے کہ ہماری درخواست پر عملدرآمد ہو۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…