شاہ محمود قریشی کا سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ٹیلیفونک رابطہ، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو بھارتی بربریت سے بچائیں ورنہ ہم یہ کام کرنے پر مجبور ہونگے،انتباہ کردیا

24  اگست‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے، کشمیریوں کو نماز جمعہ بھی ادا کر نے نہیں دی گئی،نمازکی ادائیگی کیلئے آنے والوں پر آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے،مساجد کو تالے لگا دیئے گئے ہیں، بھارتی اپوزیشن رہنماؤں کو بھی واپس بھیج دیا گیا، کرفیو نافذ ہے،ذرائع مواصلات پر پابندی ہے،

انسانی جان بچانے والی ادویات اور خوراک کی شدید قلت ہے،اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے لوگوں کو بھارتی بربریت سے بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، کشمیری بین الاقوامی دنیا کی طرف دیکھ رہے ہیں اگر بین الاقوامی دنیا نے مایوس کیا تو وہ ہر طرح کے اقدامات اٹھانے کیلئے مجبور ہوں گے۔ ہفتہ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئتریس سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گفتگو کیا گیا۔ وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ اقدامات کے بعد خطے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ بھارت نے گزشتہ بیس روز سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل لاک ڈاؤن کر رکھا ہے ذرائع مواصلات پر پابندی عائد ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے یکطرفہ اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔انہوں نے کہاکہ راہول گاندھی کی قیادت میں بھارتی اپوزیشن کا وفد، جب صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے سری نگر ائیرپورٹ پہنچا تو انہیں ائیرپورٹ سے واپس بھیج دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جو رپورٹس سامنے رہی ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہیں۔انہوں نے کہاکہ انسانی جان بچانے والی ادویات اور خوراک کی شدید قلت ہے۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے لوگوں کو بھارتی بربریت سے بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کئے گئے یکطرفہ اقدامات کو پاکستان، کشمیری عوام اور بھارتی اپوزیشن کے بہت سے رہنما یکسر مسترد کر چکے ہیں۔سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گیترس نے کہا کہ وہ اس تشویشناک صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اقوام متحدہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے، گزشتہ روز ہم نے اسلام آباد میں موجود ڈپلومیٹک کور کو اس صورتحال سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہاکہ آج بھارت کا جمہوری چہرہ بے نقاب ہو گیا،آج اس دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی دعویدار بھارتی حکومت نے فسطائیت کا مظاہرہ سری نگر میں دیکھا گیا۔ انہوں نے کہاکہ آج راہول گاندھی جب گیارہ دیگر اپوزیشن اراکین کے

ساتھ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جانے کی کوشش کی ائیرپورٹ پر انہیں گرفتار کر لیا جاتا ہے اور اگلی فلائیٹ پر واپس دلی روانہ کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کے ترجمان جب پریس کانفرنس کے لئے بیٹھتے ہیں تو انہیں گرفتار کر لیا جاتا ہے یہ ہے بھارت کا جمہوری چہرہ۔ انہوں نے کہاکہ جمعے کے بعد جب لوگوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں احتجاج کے لئے باہر نکلنے کی کوشش کی تو ان پر گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جسے بین الاقوامی اور مقامی میڈیا نے رپورٹ بھی کیا۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل جو پیرس میں تھے ان سے میری بات ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ ان کے گزشتہ بیان سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اطمینان ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے سیکورٹی کونسل کے ممبران کو ہیومن رائٹس کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا انہوں نے مخدوش صورتحال کو بھانپ کر اس اجلاس کا انعقاد کیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ میں نے انہیں کہا کہ سیکورٹی کونسل کے بند کمرہ اجلاس سے ہمیں یہ تاثر ملا کہ ہمیں معاملات پر امن طریقے سے حل کرنے چاہئیں لیکن دوسری طرف گزشتہ بیس دنوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل کرفیو دن رات جاری ہے۔

جب لوگ جمعہ کی ادائیگی کے لیے نکلے تو مساجد پر تالے تھے اور جب انہوں نے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاج کے لئے جانے کی کوشش کی تو ان کو پیلٹ گن کا نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہاکہ میں نے انہیں کہا کہ اس مسئلے کی تین پارٹیاں ہیں پاکستان اور کشمیری انہیں پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں جبکہ تیسری پارٹی میں واضح اختلاف آج سری نگر میں سب کے سامنے آ گیا۔انہوں نے کہاکہ بہت بڑا طبقہ بھارت کا بھی مودی سرکار کے فیصلے کو مسترد کر چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ سات سے زیادہ پٹیشنز بھارتی سپریم کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف داخل ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں نے انہیں کلسٹر بموں اور پیلٹ گنز کے بے دریغ استعمال کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ چوتھی دفعہ میں نے بھارت کی جانب سے فالس فلیگ آپریشن کے خدشہ سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہاکہ میں نے انہیں کہا کہ اقوام متحدہ احتیاطی اقدامات کو فوقیت دیتا ہے آج ایک نیا انسانی المیہ جنم لیتا دکھائی دے رہا ہے آج اقوام متحدہ کو اسے بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے کہاکہ ہماری توقع ہے کہ آپ بھارت کے آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے کے فیصلے پر اپنا کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں توقع ہے کہ آپ پی فائیو ممالک کو اس صورتحال سے آگاہ رکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی ہومن رائٹس کمشنر کے ہم شکرگزار ہیں کہ انہوں نے اس صورتحال پر دو مفصل رپورٹ شائع کیں۔انہوں نے کہاکہ ہم توقع کرتے ہیں کہ ہیومن رائٹس کمشنر اس میں لیڈنگ کردار ادا کریں گی۔

انہوں نے کہاکہ میں دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور اس صورتحال کو خود آ کر دیکھیں ہم انہیں سہولت مہیا کریں گے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری، آج بین الاقوامی دنیا کی طرف دیکھ رہی ہے اگر بین الاقوامی دنیا نے انہیں مایوس کیا تو وہ مجبور ہوں گے ہر طرح کے اقدامات اٹھانے کے لیے تاکہ اس ظلم کو روکا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں نریندر مودی سے ملوں گا میں نے پہلے بھی اقوام متحدہ کی خدمات پیش کیں تھیں اور اب بھی میں نیویارک میں اپنے نمائندوں کو آپ کے تاثرات اور خدشات سے آگاہ کروں گا۔وزیر خارجہ نے کہاکہ مودی کی حرکتوں کے باعث دنیا بھی حیران ہے، جو آج مقبوضہ کشمیر میں کیفیت ہے ہندوستانی حکمران کشمیریوں کو مجبور کر رہے ہیں کہ وہ علم. بغاوت بلند کریں۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے راہنماؤں سے بات چیت کا اظہار کیا ہے،اس بات چیت کے لئے تمام سفارتی ذرائع استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم اپنی کوششیں جاری رکھیں گے،ہمیں سیکرٹری جنرل صاحب اور سلامتی کونسل کے اراکین کو مسلسل بریف کرنا ہو گا،اس مسئلہ پر بار بار ان کی توجہ مبزول کرانا ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ مستقبل کے تعین کے حوالے سے ملک میں دو نشستیں ہو چکی ہے،ان میں پیش شدہ تجاویز کو مرتب کر رہے ہیں،آئندہ ہفتہ کشمیر کمیٹی اور خارجہ امور کمیٹی کے دو اجلاس رکھے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اگر جہانگیر ترین نے میری کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا تو میں شکرگزار ہوں،جب کوئی قدم اٹھایا جاتا ہے تو اس کے اثرات اور مضمرات کا اندازہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے شملہ معاہدے کی پاسداری کی،شملہ معاہدے پر بھارت نے ضرب لگائی ہے،بھارت نے یکطرفہ اقدام کیا،بھارت بتدریج اپنی پوزیشن کو تبدیل کر رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دنیا بھارت کی حرکتوں سے حیران ہے پاکستان میں یکجہتی ہے

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…