کراچی (آن لائن) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے موجودہ حکومت کی جانب سے لیے جانے والے قرضوں کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کے غیر ملکی قرضوں میں 11 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور یہ 106 ارب ڈالر پر پہنچ گئے ہیں۔سٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران قرضوں اور واجبات میں 10 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا جس کے بعد قرضے 40 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگئے ہیں۔
حکومت کی جانب سے لیے جانے والے قرضوں میں سے پرانے قرضوں اور سود کی ادائیگی پر 3126 ارب روپے خرچ ہوئے، لیگی دور کے قرضوں کی ادائیگی پر 905 ارب روپے اضافی ادا کرنا پڑے۔سٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کے غیر ملکی قرضوں میں 11 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور یہ 106 ارب ڈالر پر پہنچ گئے ہیں۔دریں اثناء وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ حکومت ہر صورت ایسے اداروں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے جو ملکی خدمت کررہے ہیں، ملکی ترقی کیلئے ہمیں برآمدات کو بڑھانا ہوگا، وزیر اعظم کی ٹیم معیشت کی بہتری پر کام کر رہی ہے،ہمارا روپیہ اور ریزرو بہتر ہو جائے تو معاشی حالات اچھے ہوسکتے ہیں۔ان خیالات اظہار انہوں نے ہوم اپلائنسز کمپنی ڈاؤلینس کے دورہ کے موقع پر خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر سی ای او ڈاؤلینس نے بھی خطاب کیا۔ مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ ڈاؤلینس نے بہت کم وقت میں اچھی اورمعیاری پراڈکٹس بنائی ہیں اورترکی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی اب اس کمپنی کا حصہ بن رہے ہیں،ہمارے ملک کا وڑن ہے کہ ہمیں صنعتکاری کی طرف بڑھنا ہے اوراس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال ہماری ایکسپورٹ 14فیصد بڑھی اور 10فیصد امپورٹ کم ہوئی ہے،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ابھی18فیصد کم ہوا آئندہ سال مزید 10فیصد کم ہوگا،ہر پیر کو ہماری صنعتوں کی فلاح کے حوالے سے میٹینگ ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ2020تک خسارہ 5ارب ڈالر کی سطح پر آجائیگا، میں جلد قطر،امریکا،کوریا، آسٹریلیا اور جاپان جارہا ہوں جہاں نئی مارکیٹوں کی تلاش کرونگا۔