بھارت نے مہاراجہ ہری سنگھ سے ہونے والے معاہدے کی بھی نفی کر دی،کشمیریوں کی نسل کشی عالمی فوجداری عدالت کا مقدمہ قرار،جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے حکومت کو اہم مشورہ دے دیا

19  اگست‬‮  2019

کراچی (این این آئی) عام لوگ اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ بھارتی مظالم اور کشمیریوں کی نسل کشی عالمی فوجداری عدالت میں جانے کا واضح کیس ہیں۔ حکومت نے ملکی و غیر ملکی بین الاقوامی قوانین کے ماہرین سے اب تک کشمیر کی گھمبیر صورتحال پر مشاورت تک گنوارہ نہیں کی۔ جبکہ 7 رکنی کشمیر کمیٹی میں وزیر قانون کو شامل نہ کرنا حیرت کی بات ہے۔

تاہم یہ ضرور ہے کہ سلامتی کونسل میں 50 برس بعد کشمیریوں کی آواز پہنچانا پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔ یہ آسان کام نہیں تھا، مگر ہمیں دوبارہ سلامتی کونسل میں جانے کی تیاری کرنی چاہیئے۔ ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں آرٹیکل 35A اور 370 کے ختم ہونے کے بعد وہی صورتحال پیدا ہو گئی ہے جو 1948 میں تھی۔ کشمیر کے بارے میں کوئی کہہ ہی نہیں سکتا ہے کہ وہ متنازع علاقہ نہیں ہے، کیونکہ بھارت نے تو 26 اکتوبر 1947 کو مہاراجہ ہری سنگھ سے ہونے والے معاہدے کی بھی نفی کر دی ہے۔ لہذا بھارت تو قابض ہے اور قابضین کے ساتھ جو بھی طریق کار بین الاقوامی قوانین کے تحت اختیار کیا جاتا ہے پاکستان اس کا مجاز ہے۔ وجیہہ الدین نے مزید کہا کہ خونخوار اور درندے بھارتی حکمران وطن عزیز کے انٹرنیشنل بارڈرز سیالکوٹ، لاہور، کھیم کھرن سمیت سمندری حدوں پر حملہ آور ہو سکتے ہیں۔ ہمہ وقت چوکس رہنے سمیت مغربی حدود سے فوجیں ہٹاکر حساس بارڈرز پر تعینات کرنا ضروری ہے۔ عام لوگ اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ بھارتی مظالم اور کشمیریوں کی نسل کشی عالمی فوجداری عدالت میں جانے کا واضح کیس ہیں۔ حکومت نے ملکی و غیر ملکی بین الاقوامی قوانین کے ماہرین سے اب تک کشمیر کی گھمبیر صورتحال پر مشاورت تک گنوارہ نہیں کی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…