بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

راول ڈیم ساتویں مرتبہ آبی دہشت گردگی کا شکار،کروڑوں کی مچھلیاں ہلاک، شہری زندگی کو بھی خطرات

datetime 11  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)ضلعی انتظامیہ اسلام آباد اور وفاقی پولیس کے دو تھانوں سیکرٹریٹ اور بنی گالہ کی مبینہ نااہلی اور مال کماؤ پالیسی کی وجہ سے راول ڈیم ساتویں مرتبہ آبی دہشت گردگی کا شکار ہو گیا،مافیا نے مچھلیاں پکڑنے اور ٹھیکہ نہ ملنے پر ڈیم میں زہریلا کیمیکل پھینک دیا جسکی وجہ سے کروڑوں روپے کی مچھلیاں مر گئی جبکہ زہریلے کیمیکل اور مردہ مچھلیوں کی وجہ سے راول ڈیم کا پانی بھی زہر آلود ہو چکا ہے جسکی وجہ سے راولپنڈی کے شہریوں کی

زندگی کو بھی خطرات لا حق ہو گئے،لاکھوں شہریوں کی زندگی داؤ پر لگانے کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ اور وفاقی پولیس بے حسی کا شکار بنی ہوئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں سے ہر تین ماہ بعد مچھلی مافیا راول دیم میں مچھلیاں پکڑنے کا ٹھیکہ نہ ملنے کی وجہ سے ڈیم میں زہریلا کیمیکل پھینک دیتے ہیں جسکی وجہ سے ساری مچھلیاں مر جاتی ہیں۔زہریلا کیمیکل اور مچھلیاں کے مرنے کی وجہ سے پانی زہریلا ہو جاتا ہے جسکی وجہ سے جرواں شہروں کے شہری خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔یاد رہے کہ راول ڈیم میں زہریلا کیمیکل پھینک کر مچھلیاں مارنے پر تھانہ سیکرٹریٹ اور تھانہ بنی گالہ میں مقدمات بھی درج ہیں اور متعدد مقدمات میں ملزمان اشتہاری بھی ہیں جبکہ ٹھیکیداروں کے مابین مچھلیاں پکڑنے کی وجہ سے متعدد بار فائرنگ بھی ہو چکی جسکا مقدمہ بھی تھانہ سیکرٹریٹ میں درج ہے۔سیکرٹریٹ پولیس نے گزشتہ سال پانی کا فرانزک ٹیسٹ بھی کروایا تھا جس میں بھی پانی کے مضر صحت ہونے کی نشاندہی کی گئی تھی اور مچھلیوں کو بھی زہر کے ذریعے مارنے کی تصدیق ہوئی تھی تاہم اسکے باوجود آج تک وفاقی پولیس زہریلا مواد پھینک کر پانی زہریلا کرنے والے ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی وفاقی پولیس پولیس کی مبینہ ساز باز کا منہ بالتا ثبوت ہے۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ راول ڈیم سے مچھلیوں کا ٹھیکہ لینے والا ٹھیکدار بھی

سیکرٹریٹ اور بنی گالہ پولیس کو ماہانہ بھتہ دیتا ہے۔ڈیم کے چاروں اطراف لوہے کا بنایا گیا حفاظتی حصار ڈیم کی تعمیر کے وقت کروڑوں روپے سے تعمیر کیاگیا تھا جبکہ لوکل مافیا نے اکھاڑ کر اونے پونے داموں فروخت کر دیا جبکہ حصار کی حفاظت کی زمہ داری سمال ڈیم نے کرنا تھی جبکہ فشری ڈپارٹمنٹ جس کا کام ڈیم میں پانی کی حفاظت کرنا تھی جو فشری اہلکار پانی کی حفاظت کی بجائے لوکل مافیہ سے ملی بھگت کر کے شہریوں اورمچھلیوں کی زندگی کے دشمن بن گئے جس کی وجہ سے آئے روز پانی میں زہر ملایا جانا معمول بن چکاہے اور شہری اس پانی کی وجہ خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں تاہم دونوں شہروں کی انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہو رہی جو ایک افسوسناک بات ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…