اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سب کو دیکھوں گا، جو آپ مجھے بار بار بلاتے ہیں کسی کو معافی نہیں ملے گی، لیگی رہنما، سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف پانچ جولائی نیب پیشی کے دوران نیب تحقیقاتی ٹیم کو مبینہ طور پر دھمکیاں دیتے رہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق لیگی رہنما شہباز شریف نے مبینہ طور پر دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ بہت جلد معاملات ٹھیک ہو جائیں گے،
سب کو دیکھوں گا، جو آپ مجھے بار بار بلاتے ہیں کسی کو معافی نہیں ملے گی، سب کا بہت جلد بدلہ ملے گا، مجھے یاد ہے سب کی۔ جب میاں شہباز شریف سے نیب نے سوال پوچھا کہ آپ کو یاد ہے کہ آپ کو گفٹ کہاں سے ملے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ مجھے نہیں یاد کہ گفٹ کہاں کہاں سے ملے، نیب نے سوال کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ آپ کی اہلیہ کے اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے پیسے منتقل ہوئے؟ جس پر شہباز شریف غصے میں آ گئے اور غصے سے کہا کہ آپ ایسے سوالات کیوں کر رہے ہیں، نیب ٹیم نے اس موقع پر کہا کہ آپ کی اہلیہ ہیں تو سوال بھی آپ سے ہی کریں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آپ ان ہی کو بلا کر پوچھ لیں مجھے کچھ معلوم نہیں ہے، نیب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کو بتانا ہو گا کہ پیسے کہاں سے آئے، جس پر انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جائیں میں نہیں بتاتا آپ نے جو کرناہے کر لیں۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ نواز شریف کو ٹرائل کورٹ سے سنائی گئی سزا اور نا انصافی کے خلاف نا قابل شواہد اور ناقابل تردید ثبوت سامنے آ گئے ہیں، مجھے امید واثق ہے کہ عدالت عظمیٰ اور مقتدرادارے ایسے شخص جو ملک کا تین مرتبہ وزیر اعظم رہا اور ملک کی خدمت کی اسے ضرور انصاف دلائیں گے جبکہ مریم نواز نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصلہ سنانے والے جج کو ان کی ایک ویڈیو دکھا کر بلیک میل کیا گیا،اس آڈیو، ویڈیو کے بعد نواز شریف کے خلاف مضحکہ خیز ریفرنسز اور سزا کے حقائق قوم کے سامنے آ گئے ہیں،
اگر کوئی شرارت کی گئی تو میرے پاس اس سے زیادہ ثبوت موجود ہیں، مجھے معلوم ہے کہ میرے لئے خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ہفتہ کو مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف نے مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، پرویز رشید، رانا تنویر حسین اور دیگر کے ہمراہ ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس کا آغاز شہباز شریف نے کیا تاہم مبینہ آڈیو، ویڈیو کے حوالے سے تفصیلات مریم نواز نے میڈیا کے سامنے پیش کیں۔