لاہور (پ ر) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ماضی میں اقتصادی ڈاکہ زنی نہ ہوتی تو قوم کو مشکل حالات سے نہ گزرنا پڑتا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ایک بیان میں کہا کہ دشواریوں کے باوجود تاجر برادری کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کریں گے اور ہر ممکن حد تک کاروباری برادری کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔بظاہر مشکل اقتصادی فیصلوں کا مقصد ملک کو معاشی مشکلات سے نکال کر مالی خودمختاری کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔
عالمی مالیاتی اداروں کی طرف سے بیل آؤٹ پیکیج اقتصادی پالیسیوں پر اظہار اعتماد کے مترادف ہے۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان امن اور ترقی کی سمت بڑھ رہا ہے، معیشت کو سیاست سے پاک رکھا جائے۔ شور مچا کر مالی کرپشن سے توجہ ہٹانے والے اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ غربت اور محرومیاں مٹانا چاہتے ہیں، چاہے کچھ بھی کرنا پڑے۔دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بارشوں کے حالیہ سلسلے کی وجہ سے انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو مستعد رہنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ چھوٹے بڑے شہروں میں نکاسی آب کیلئے سسٹم کو فعال رکھا جائے اور نشیبی علاقوں سے بارش کے پانی کے اخراج کیلئے مشینری اور دیگر وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔ بارش کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر نہیں ہونی چاہیئے اور بڑے شہروں میں ٹریفک جام جیسی صورتحال روکنے کیلئے پیشگی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور امدادی سرگرمیاں سرانجام دینے والے دیگر اداروں کے حکام ریلیف کے کام کی خود نگرانی کریں۔ مزید برآں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے امداد باہمی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ امداد باہمی کا تصور سب سے پہلے 14 سو سال قبل دین اسلام نے مواخات مدینہ کے ذریعے پیش کیا، جہاں مہاجر اور انصار نے امداد باہمی کی ایسی مثال پیش کی جو آج بھی قابل تقلید ہے۔ عالمی یوم امداد باہمی کے موقع پر ہمیں اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ ہم کوآپریٹو اداروں کو تحریک امداد باہمی کی اصل روح کے مطابق چلائیں گے
تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے استفادہ کرسکیں اور میں سمجھتا ہوں کہ مواخات مدینہ کو مدنظر رکھتے ہوئے کوآپریٹو اداروں کو امداد باہمی کے زریں اصولوں کے مطابق کام کر نا چاہیئے تاکہ دوسروں کی مدد کا یہ سلسلہ آگے چلتا رہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب پراونشل کوآپریٹو بینک لمیٹڈ کوآپریٹو سوسائٹیز کے ممبران میں آسان شرائط پر اربوں روپے کے زرعی قرضے تقسیم کر رہا ہے۔ حکومت پنجاب امداد باہمی کی تحریک کے ذریعے کاشتکاروں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی
کے لوگوں کی زندگیوں میں معاشی آسانی پیدا کرنے کیلئے کوشاں ہے، جس کی مثال صوبہ پنجاب کے 13 بارانی اضلاع میں کوآپریٹو سوسائٹیز کے ممبران کو بلاسود ٹریکٹرز کی فراہمی ہے۔ کوآپریٹوز کے تحت چلنے والے زرعی، ہاؤسنگ اور صنعتی شعبہ سے متعلقہ اداروں میں انقلابی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں تاکہ ان کی کارکردگی کو موجودہ حالات کے مطابق ڈھالا جاسکے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت امداد باہمی کی تحریک کو ہر شعبہ ہائے زندگی کیلئے مفید بنانے کیلئے سرگرم عمل ہے۔