لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی کا ایجنڈا اور فوکس صرف مسلم لیگ(ن) ہے او رپوری قوم ان کے فسطائی ہتھکنڈوں کو دیکھ رہی ہے، نیب اور اینٹی کرپشن کی ناکامی کے بعد رانا ثنا اللہ پر منشیات کا کیس بنا یا گیا، کیا یہ نئے پاکستان اور ریاست مدینہ کا تصور ہے،رانا ثنا اللہ کو ادویات، کھانا او رپانی تک نہیں دیا جارہا ہے، اگر خدانخواستہ رانا ثنا اللہ کو کچھ ہوا تو اس کی سو فیصد ذمہ داری عمران نیازی اور حکومت پر عائد ہو گی،
میری تمام درد دل رکھنے والی شخصیات اور اداروں سے اپیل ہے کہ اس کا نوٹس لیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاہد خاقان عباسی اور عطاء اللہ تارڑ کے ہمراہ رانا ثنا اللہ کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ شہباز شریف نے راناثنا اللہ کے اہل خانہ کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے یقین دلایا کہ ساری قیادت اور پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی پوری فیملی حوصلے سے ہے او رہم بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔رانا ثنا اللہ ہمارے کمٹڈ ساٹھی ہیں۔عمران خان کی فسطائی سوچ اور ہتھکنڈے سامنے آچکے ہیں،پوری قوم دیکھ رہے ہی ہے کہ یہ بے بنیاد کیس ہے۔ اس سے پہلے نیب اپنی پوری کوشش کے باوجود رانا ثنا اللہ خلاف کے خلاف کمیشن، کک بیکس اور کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ڈھونڈ سکا،میں نے رانا ثنا اللہ کی زبانی سنا ہے کہ عمران نیازی نے اس وقت کے اینٹی کرپشن کے ڈی جی اور موجودہ نیب کے ڈپٹی چیئرمین کو ذاتی حیثیت میں بلا کر کہا کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف مجھے بد عنوانی کا کیس چاہیے لیکن وہ بھی اس میں ناکام رہے او رپھر خود عمران نیازی نے مخبر بن کر 15کلو ہیروئن کا کیس بنایا جس پر پوری قوم حیران اور پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے میری بہن نے بتایا کہ انہیں پینے کا پانی،کھانا اور نہ ہی ادویات دی جارہی ہیں،کئی گھنٹے جیل کے باہر کھڑے رہے لیکن جیل انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ ادویات،کھانا اور پانی اندر نہیں بھجوا سکتے،
کیا یہ نیا پاکستان ہے۔ ایک بد ترین کیس میں بھی قیدی کو انسانی تقاضوں کے مطابق بنیادی سہولتوں سے محروم نہیں کیا جاتا۔ رانا ثنا اللہ خان کی ہارٹ سرجری ہوئی ہے اور مجھے آج ان کے اہل خانہ نے بتایا ہے کہ ان کی دائیں آنکھ پر اٹیک ہوا ہے اور ان کی بینائی بھی متاثر ہوئی ہے جس کی وہ دوائی کھا رہے ہیں اس کے علاوہ وہ کمر کے مرض میں بھی مبتلا ہیں،ہمیں رانا ثنا اللہ نے اپنی تکلیف کے بارے میں کبھی نہیں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ عمران نیازی میں ہٹلر کے جراثیم ہیں اور دیگر بھی خوبیاں موجود ہیں لیکن ایک قیدی جو رکن قومی اسمبلی اورسیاسی شخصیت ہے اس کی زندگی اور بیماری سے کھیلا جارہا ہے،
اس اقدام پر نہ دنیا بلکہ خدا بھی معاف نہیں کرے گا۔ مطالبہ ہے کہ ان کی ادویات،کھانا اور پانی اندر جانے کی اجازت دی جائے،مجرمہ غفلت کے ذمہ دار نیازی صاحب آپ ہوں گے۔ رانا ثنا اللہ کی بیرک میں نہ پنکھا چل رہا ہے او رنہ بلب ہے، انہوں نے قتل تونہیں کیا،دشمن کے ساتھ بھی ایسا سلوک نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ میں درد دل رکھنے والے تمام افراد، اشخاص اور اداروں سے گزارش ہے کہ رانا ثنااللہ کو ادویات اور علاج کی عدم فراہمی کی مجرمانہ غفلت کا نوٹس لیا جائے۔ خدانخواستہ اگر انہیں کچھ ہوا تو اس کی سو فیصد ذمہ داری عمران نیازی اور حکومت پر عائد ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے باوجود
سڑکوں پر نہ آنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم محتاط نہیں، میرا بھائی جو میر ے والد کی طرح ہیں وہ جیل میں ہیں، میر ابیٹا گرفتار ہے،میں خود گرفتار رہا ہوں۔ عمران خان کا ایجنڈا اور فوکس مسلم لیگ (ن) ہے او ران کی فسطائی اور غصہ اس لئے ہے کہ ہم ان کی گیارہ ماہ کی غریب دشمن پالیسیوں پر آواز کیوں اٹھا رہے ہیں۔ گیارہ ماہ میں ان کے غریب، بیوہ،یتیم دشمن اقدامات جنہوں نے عوام کو مہنگائی اوربیروگاری کی لپیٹ میں لے لیا ہے ہم اس کے خلاف کیوں خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔آج پنشنرز پر ٹیکس لگا دیا ہے،ایک لاکھ آمدن پر چھوٹ ختم کر دی گئی ہے،وظائف ختم کر دئیے ہیں۔ پی کے ایل آئی جہاں ہمارے دور میں مفت کڈنی اورجگر کے ٹرانسپلانٹ ہوئے وہ بند کر دئیے گئے ہیں،
مفت ادویات بند کر دی گئی ہیں یہ نیازی کا کیا دھرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی کی رہبر کمیٹی میں لائحہ عمل طے کریں گے،صحافی بھی اپنا دل مضبوط رکھیں، میں حمزہ کے لئے نہیں بلکہ عوام کے دکھ اور درد کیلئے جو بیروزگار ہوئے ہیں ان کیلئے آواز بنیں گے اور باہر نکلیں گے۔ انہوں کہا کہ ملک کی معاشی تباہی اوربربادی ہو چکی ہے،سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، آئی ایم ایف کے احکامات پر روپے کی قدر کم کی گئی ہے۔ اب عمران خان قرآن پاک بھی اٹھا کر آ جائیں تو لوگ ان کا اعتبار کرنے کو تیا رنہیں۔ سرمایہ باہر جارہے ہیں اور یہ ترقی پر سب سے بڑا کلہاڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے انتخابات سے پہلے او ربعد میں صرف کرپٹ اور چور چور کے نعرے لگائے، اگر گیارہ ماہ میں اس کے علاوہ کوئی کام کیا ہوتا تو آج ملک کے یہ حالات نہ ہوتے،آپ نے اپوزیشن کے خلاف کرپشن کی اتنی باتیں کی ہیں کہ اب آپ کے زبان لڑکھڑا جاتی ہے، آپ نے معاشرے میں زہر کھول دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علمیہ خان پاکستان سے پیسہ باہر لے کر گئیں او ردبئی، امریکہ او رلندن میں محلات خریدے، کیا بیرون ممالک سے بینکنگ چینل سے پاکستان پیسہ آنا غلط ہے
جس سے ملک میں پیداوار بڑھی اور یہ سارا پیسہ ظاہر شدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا چیمبر خالی ہے او ران کی ٹیم نا اہل ہے انہوں نے معاشیات کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں عمران خان کو سلیکٹڈ کہنے پر سپیکر نے اعتراص کیا جس پر میں نے کہا کہ میں پھر انہیں سائیڈ لائن پرائم منسٹر کہہ لیتا ہوں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کرپشن کی بات چار سال سے چل رہی ہے، ایک سال ان کی حکومت کو بھی ہو گیا ہے اورمیں انہیں چیلنج کرتا ہوں۔ نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز پر کیا الزامات ہیں۔ میرے خلاف نیب کی چھ انکوائریاں چل رہی ہیں میں نے تمام سوالات او ران کے جوابات ویب سائٹ پر ڈال دئیے ہیں۔ نیب اور حکومت کی حقیقت جلد سامنے آ جائے گی، آج تک ہماری جماعت پر کرپشن کا الزام ثابت نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے ضیاء الحق،مشرت کی آمریت کا سامنا کیا اور آج عمران خان کی آمریت کا مقابلہ کر رہے ہیں، ان پرجو کیس بنایا گیا ہے اسے کوئی بچہ بھی ماننے کو بھی تیار نہیں ہے۔ کیس کے اپنے حقائق متنازعہ ہیں،ایف آئی پڑھ لیں اس پر ہنسی آئے گی اس میں جھوت بولا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت عوام مہنگائی اور بیروزگار کی وجہ سے پریشان ہیں، آج میڈیا کے جو حالات ہیں وہ آمریت کے دور میں بھی نہیں تھے۔