کراچی(این این آئی)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)پاکستان نے وزیراعظم کی طرف سے سندھ کی تقسیم کے خلاف بیان کے بعد کسی بھی سیاسی جماعت کی حمایت کے بغیرجنوبی سندھ صوبے کی قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔اس ضمن میں خصوصی گفتگوکرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی سیدامین الحق نے کہا کہ جمہوری طریقے سے کراچی میں
عوام نے جلسے میں صوبے سے متعلق قرارداد منظور کی، ہماری خواہش ہے یہ بل جلد اسمبلی میں آجائے اور اس متعلق تمام سیاسی جماعتوں سے بات کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم اور تحریک انصاف اتحادی ہیں، دونوں جماعتوں کا اپنا اپنا نظریہ ہے، وزیراعظم کا اعلان ان کی جبکہ ایم کیو ایم کی اپنی حکمت عملی ہے جس سے وہ آگے بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کو آواز بلند کرنی چاہئے تاکہ صوبوں سے آگے نچلی سطح تک اختیارات منتقل ہوں، ہم ماضی میں حکومت میں رہے لیکن اب واحد جماعت ہیں جو چھ سالوں سے حزب اختلاف میں ہیں۔سید امین الحق نے کہاکہ پیپلزپارٹی 11 سالوں سے سیاہ و سفید کی مالک ہے، اس نے شہری سندھ کا استحصال کیا، بلاول بھٹو نے حیدر آباد میں یونیورسٹی کے قیام کے اعلان کی مخالفت کی جبکہ ہم نے تھر میں یونیورسٹیوں کے قیام کے اعلان کا خیر مقدم کیا، ہم شہری اور دیہی سندھ کی ترقی چاہتے ہیں۔ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ پہلے مئیر کے پاس اختیارات تھے لیکن پیپلزپارٹی نے کراچی اور حیدر آباد کو نشانہ بنانے کے لیے نیا بلدیاتی قانون بنایا۔انہوں نے کہاکہ ہم سیاسی لوگ ہیں بات چیت جاری رکھتے ہیں لیکن پیپلزپارٹی جو کرتی ہے اس کی وجہ تعصب ہوتا ہے۔ پیپلزپارٹی کی بے حسی کے باعث پہلے سے جاری منصوبوں کو نظرانداز کیا گیا، یہ واحد سیاسی جماعت ہے جس نے اپنے صوبے میں یونیورسٹی کی بھی مخالفت کی۔