اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن )کے سینئر وائس صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عوام اب حکومت کو برداشت نہیں کر پا رہے، عوام سڑکوں پر آجائیں تو آمریت کے خطرات پیدا ہوتے ہیں تاہم آمریت کا راستہ روکنے کیلئے احتجاج ضروری ہے،سرحدوں کی حفاظت اور امن و امان کی ذمہ داری فوج کی ہے، نیب نے جمہوریت، معیشت اور گورننس کو نقصان پہنچایا ، قوانین میں تبدیلی کے لیے
اتفاق رائے ضروری ہے،حکومت سے ملک نہیں چل رہا ،بدنصیبی ہے کہ عمران خان ملک کے وزیراعظم ہیں،شیخ رشید جیسے ضمیر فروشوں کی تاریخ میں کوئی جگہ نہیں ہوتی۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ معیشت کی صورتحال انتہائی خراب ہے، آمریت کا راستہ روکنے کیلئے احتجاج ضروری ہے،سرحدوں کی حفاظت اور امن و امان کی ذمہ داری فوج کی ہے، نیب نے جمہوریت، معیشت اور گورننس کو نقصان پہنچایا ، قوانین میں تبدیلی کے لیے اتفاق رائے ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام اب حکومت کو برداشت نہیں کر پا رہے، عوام سڑکوں پر آجائیں تو آمریت کے خطرات پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملکی مسائل کے حل کیلئے قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، حکومت کو کیا اختیارکہ 6 یا7 سو روپے گیس خرید کر عوام کو ساڑھے 14 سو روپے میں بیچے۔شاہد خاقان نے کہا کہ حکومت سخت محنت کرے تو بھی 3 سال سے پہلے بہتری شروع نہیں ہوگی، معیشت کے باعث ملکی سلامتی پر اگر تشویش نہیں، تو ہونی چاہیے، جب جمود ہو معیشت تباہ ہوجائے تو صرف الیکشن کا راستہ بچتا ہے۔سابق وزیر اعظم نے عمران خان سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران بہت کچھ کہتے رہتے ہیں، ان کی باتوں کواہمیت نہیں دیتا،ملک چلانا واقعی بہت آسان ہے اگرعمران خان کی طرح تباہ کرنا ہوتو۔شاہد خاقان نے نیب کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ حالیہ نیب معاملے کا کْھراوزیراعظم ہائوس تک جاتا ہے، چیئرمین نیب نے دبائو، بلیک میلنگ سے اپوزیشن کو شکار بنائے رکھاہے۔شاہد خاقان نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب واقعہ پرجے آئی ئی ٹی یاجوڈیشل کمیشن نہیں پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔شاہد خاقان عباسی نے اپنے کیس کے متعلق کہا کہ میں نے ضمانت نہیں کرائی جس نے گرفتار کرنا ہے کرلے،اب بھی نیب کے سامنے پیش ہوں گے لیکن احتساب کا عمل
مشکوک ہوچکا۔شاہد خاقان نے گفتگو کے دوران شیخ رشید کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود امپائر بننے کی کوشش کرتے رہتے ہیں،شیخ رشید جیسے ضمیر فروشوں کی تاریخ میں کوئی جگہ نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار آج جہاں ہیں وہ اْن کا اپنا فیصلہ ہے، وہ واپسی کی درخواست کریں تو پارٹی غور کرے گی۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار آج جہاں ہیں وہ اْن کا اپنا فیصلہ ہے، وہ واپسی کی درخواست کریں تو پارٹی غور کرے گی۔