لندن (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہلٹر بازی کی نذر ہو گیا،اجلاس میدان جنگ کی صورت اختیار کر گیا،لیگی کارکنان شہباز شریف کے سامنے پھٹ پڑے اور کہا کہ جب آپ اقتدار میں ہوتے ہیں تو ہمیں ملنا بھی پسند نہیں کرتے اور اب آپ چاہتے ہیں کہ ہم آپ کی کمپین چلا ئیں۔ کارکنوں نے پارٹی کی خاطر احتجاج کرنے سے انکار کر دیا،
تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت لندن میں اجلاس ہوا،اس موقع پر اسحاق ڈار بھی موجود تھے،۔ یہ اجلاس افطار سے 7 گھنٹے پہلے ہوا جس میں رمضان المبارک کے باوجود لنچ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا،اجلاس میں لیگی کارکن شہباز شریف کے سامنے پھٹ پڑے اور کہا کہ جب آپ اقتدار میں ہوتے ہیں تو ملتے بھی نہیں ہیں اور نہ ہی ہمارے ساتھ چائے پینا پسند کرتے اور اب آپ چاہتے ہیں کہ ہم آپ کے لئے کمپین چلائیں،کارکنوں نے مزید کہا کہ جب شہباز شریف جیل جا سکتا ہے تو اسحاق ڈار لندن میں چھپ کر کیوں بیٹھا ہے، کارکن مشکل وقت میں ہی کیوں یاد آتے ہیں، اجلاس میں ہلڑ بازی بھی دیکھنے میں آئی اور صحافیوں سے بھی بد تمیزی کی گئی جس پر صحافیوں نے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا، اس موقع پر کئی رہنماؤں اور کارکنوں نے قیادت سے ناراضی کا اظہار کرنے والے کارکنوں اور رہنماؤں پر دھاوا بول دیا اور لاتوں اور مکوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا، ایک دوسرے کو گالیاں بھی دیں، اجلاس کے بعد وطن واپسی کے سوال پر شہباز شریف کوئی جواب دیئے بغیر ہی روانہ ہو گئے۔ واضح رہے کہ اس واقعہ کے بعد شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کی لندن کی تنظیم تحلیل کر دی ہے، اسحاق ڈار کی سربراہی میں قائم 10 رکنی کمیٹی پارٹی کی تنظیم نو کرے گی، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے منظوری دے دی، میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کے روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے لندن میں پارٹی کی تنظیم کو تحلیل کر دیا۔ شہباز شریف نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں 10 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے کمیٹی مسلم لیگ ن لندن کی تنظیم نو کرے گی۔