اسلام آباد(آن لائن)وفاقی کابینہ میں ردو بدل کارکردگی، خفیہ رپورٹس ، مانیٹرنگ اور عوامی رائے کا سبب بنیں ۔ اسد عمر کو ایمنسٹی اسکیم ، مہنگائی ، ایف بی آر اصلاحات ناکامی ، ڈالر مہنگا لے ڈوبا ۔ غلام سرور کو گیس بلز پر سخت دباؤ دفاعی پوزیشن پر لے آیا ۔ عامر کیانی کو ادویات کی قیمتوں میں اضافہ لے ڈوبا ۔فواد چودھری کو ایم ڈی پی ٹی وی پر تنقید اور ملازمین کے مظاہرے میں آمد مہنگی پڑ گئی ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ میں رد و بدل میں وجوہات اور تفصیلات منظر عام پر آ گئیں ۔ وفاقی کابینہ میں ردوبدل کا سبب وزراء کی کارکردگی ، خفیہ رپورٹس ، مانیٹرنگ اور عوامی رائے بنیں ۔ اسد عمر کو ایمنسٹی اسکیم ، مہنگائی ، ایف بی آر ناکامی اور ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ لے ڈوبا ۔ اسد عمر کو ہٹانے کے لئے وزیر اعظم پر پارٹی اور حکومتی ارکان کا شدید دباؤ تھا ۔ وزیر اعظم نے اسد عمر کو متعدد بار اجلاسوں میں مہنگائی کا شکوہ کیا کہ آپ کی پالیسیاں غریبوں کے لئے مشکلات پیدا کر رہی ہیں لیکن اسد عمر کی وزیر اعظم کو معیشت بہتر کرنے کی تسلیاں مطمئن نہ کر سکیں ۔ کابینہ کے آخری دو اجلاسوں میں متعدد وزراء کی اسد عمر سے گرما گرمی بھی ہوئی جس کے بعد وزیر اعظم نے اسد عمر کو وزارت چھوڑنے پر مائل کرنے میں دو دن لگائے ۔گیس کے بلوں میں سخت دباؤ کے باعث غلام سرور کو تبدیل کیا گیا ۔ گیس کے بل پر رپورٹ نے وزیر پٹرولیم کو دفاعی پوزیشن پر لاکھڑا کیا تھا ۔ ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر وزیر اعظم نے عامر کیانی کو ناراضگی کا پیغام بھی پہنچایا تھا ۔ فواد چودھری بھی اختلافات کی زد میں آئے ۔ ایم ڈی پی ٹی وی پر تنقید اور مظاہرین کے مظاہرے میں آمد مہنگی پڑ گئی ۔ اس کے علاوہ فواد چودھری کو سینئر پارٹی رہماؤں پر تنقید بھی گلے میں پڑ گئی ۔ فواد چودھری کو ان کی خواہش اور مرضی پر نئی وزارت دی گئی لیکن فواد چودھری کو نئی وزارت دینے کے لئے اعظم سواتی کو ایڈجسٹ کیا گیا،شہریار آفریدی اختیارات کے باوجود بھی متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکے جس پر انہیں بھی وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا ۔