جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

تجارتی خسارے کے خاتمے کیلئے حکومتی اقدامات کے ثمرات بالآخر سامنے آنے لگے ، بڑی کامیابی حاصل کرلی

datetime 9  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) تجارتی خسارے حد سے زیادہ بڑھے ہوئے تجارتی خسارے سے حکومت کی لڑائی کے ثمرات بالآخر سامنے آنے لگے اور مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران یہ 14 فیصد کم ہو کر 23 ارب 45 کروڑ ڈالر ہوگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی عرصے کے دوران 27 ارب 29 کروڑ ڈالر تھا۔ جولائی سے مارچ کے عرصے میں خسارے میں 3 ارب 84 کروڑ ڈالر کی کمی، رواں مالی سال کے اختتام تک 5 سے 6 ارب ڈالر تک ہونے کا اندازہ ہے۔خسارے میں اس کمی کی بڑی وجہ

درآمدی بل میں مجموعی کمی ہے حالانکہ برآمدات کے حوالے اس عرصے کے دوران متضاد رجحانات دیکھے گئے۔ماہ بہ ماہ کے حوالے سے گزشتہ ماہ مارچ میں تجارتی خسارہ 37.74 فیصد کم ہو کر ایک ارب 93 کروڑ ڈالر رہ گیا جو اسی عرصے کے دوران گزشتہ سال 3 ارب 10 کروڑ ڈالر تھا۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں ملکی برآمدات کم ہو کر 4.54 فیصد ہوگئی یوں مسلسل دوسرے ماہ بھی ملکی برآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی۔صحیح معنوں میں برآمدات گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 2 ارب 20 کروڑ ڈالر سے کم ہو کر مارچ میں 2 ارب دس کروڑ ڈالر رہ گئی جبکہ فروری میں سال بہ سال کے اعتبار سے برآمدات 0.37 فیصد کی کم ترین سطح پر گر کر محض ایک ارب 88 کروڑ ڈالر رہ گئی تھی۔جولائی سے اب تک روپے کی قدر میں 33 فیصد کی کمی کے ساتھ بڑے سیکٹرز خصوصا کپڑے اور لباس کی صنعت میں کیش کی معاونت ملک کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے ناکافی ہے کیوں کہ مالی سال 19-2018 کے عرصے میں ان شعبوں میں محض ایک فیصد کی معمولی شرح سے ترقی ہوئی۔اس سے قبل حکومت نے دعوی کیا تھا کہ کرنسی کی قدر میں کمی کا واضح فرق برآمدات کی رفتار میں پڑے گا اور، غیر ملکی فروخت میں اضافے کا امکان جبکہ آنے والے مہینوں میں درآمدات میں خاصی کمی ہوگی۔اس کے علاوہ درآمدی اشیا کی قدر بھی 9 ماہ کے عرصے کے دوران 44 ارب 32 کروڑ ڈالر میں 8.25 فیصد کی کمی کے بعد 40 ارب66 کروڑ ڈالر ہوگئی۔کمی کے اس رجحان میں مارچ میں واضح اضافہ دیکھا گیا اور یہ گزشتہ سال مارچ کے مہینے میں 5 ارب 30 کروڑ ڈالر کے مقابلے 23.96 فیصد کمی کے بعد 4 ارب 3 کروڑ ڈالر رہ گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…