پی ٹی آئی حکومت عوام کی آنکھوں میں کیسے دھول جھونکتی رہی؟ میرٹ اور انصاف کے دعویداروں کا ایک اور سیکنڈل منظر عام پر، تہلکہ خیز انکشافات

20  مارچ‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کے پی کے میں پی ٹی آئی کی گزشتہ حکومت کے دوران سکول سے باہر گھوسٹ بچوں کے چونکا دینے والی تعداد میں گھوسٹ سکولوں میں داخلے کا معاملہ سکینڈل کی صورت اختیار کر گیاکیونکہ 2018-19ء کی سرکاری رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ تعلیم کے نام پر ہونے والی یہ کرپشن صوبے کے 25 میں سے 19 صوبوں تک پھیل چکی ہے جہاں یہ سکیم شروع کی گئی تھی۔

روزنامہ جنگ کے مطابق ایلیمینٹری اینڈ اسکول ایجوکیشن فائونڈیشن (ای ایس ای ایف) کے حکام کے ساتھ صوبائی شماریات بیورو بھی مبینہ طور پر صوبے میں گھوسٹ سکولوں میں گھوسٹ بچوں کے داخلوں میں ملوث ہے۔ یہ انکشاف ہوا ہے کہ نیب نے اس معاملے میں انکوائری شروع کر دی ہے اور صوبے کے مختلف محکموں کے متعلقہ حکام سے سوالات کیے جا رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتےایک انگریزی روزنامے میں خبر شائع ہوئی تھی کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کو ای ایس ای ایف نے بتایا ہے کہ 2017ء تک صوبے کے جن 6 مقرر کردہ اضلاع میں سے 41 ہزار اسکول سے باہر بچوں کا انرولمنٹ کیا گیا، ان میں سے 21ہزار جعلی تھے جبکہ صرف ایک ضلع میں قائم کیے گئے کل 90 اسکولوں میں سے 70گھوسٹ (جعلی) ہیں۔ اقراء فروغِ تعلیم اسکیم (آئی ایف ٹی وی ایس) کے تحت صوبائی حکومت سرکاری خزانے سے ’’جعلی‘‘ طالب علموں اور گھوسٹ سکولوں پر لاکھوں روپے خرچ کر رہی ہے اور کوئی قابل بھروسہ آڈٹ بھی نہیں کرایا جا رہا۔ 2014ء میں سکول سے باہر بچوں کی بڑی تعداد کے معاملے کو حل کرنے کیلئے جب پی ٹی آئی نے یہ اسکیم متعارف کرائی تھی اُس وقت ہر طالب علم کو ماہانہ 1100 روپے دیے جاتے تھے۔

دستاویزات سے انکشاف ہوتا ہے کہ 2018-19ء میں 25 اضلاع کے مجموعی او او ایس سی کے حوالے سے کی جانے والی طبعی تصدیق سے معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر انرول کیے جانے والے 93 ہزار طالب علموں میں سے صرف 51 ہزار 798؍ کی طبعی طور پر تصدیق کی جا سکی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ تقریباً 43؍ ہزار انرولمنٹ جعلی تھے۔ 2018-19ء میں ساکھ اور بھروسے کی خاطر، ای ایس ای ایف بورڈ نے

ایجنسی کی یہ تجویز منظور کی کہ صوبائی حکومت کے شماریات بیورو کی خدمات حاصل کرکے 25 اضلاع کے ایک لاکھ 15 ہزار او او ایس سی کی شناخت آئی ایس ٹی وی ایس پروگرام کے تحت کی جائے۔ بورڈ سے منظوری کے بعد شماریات بیورو کے ساتھ 4 کروڑ روپے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ سرکاری انتظام ہونے کی وجہ سے سنگل سورس پروکیورمنٹ کے تحت یہ کام مکمل کیا گیا۔

شماریات بیورو کے اعداد و شمار پر ای ایس ای ایف نے 10فیصد تصدیق کی۔ تاہم، جب اسکولوں اور مانسہرہ میں او او سی ایس کی طبعی تصدیق کا کام ای ایس ای ایف کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے شروع کیا تو مبینہ طور پر یہ بات سامنے آئی ای ایس ای ایف کا عملہ اور شماریات بیورو کے حکام نے ملی بھگت سے اور مل جل کر سکول سے باہر ہزاروں بچوں کا جعلی انرولمنٹ کیا۔ ان عناصر کی سرگرمیوں اور ان کے متعلق دیگر معلومات حاصل کرنے کیلئے دیگر اضلاع کے اعداد و شمار حاصل کیے گئے تو یہاں بھی حیران کن انکشاف ہوا کہ وہاں بھی ہزاروں جعلی انرولمنٹ کیے گئے تھے۔

یہ بات سامنے آئی کہ ای ایس ای ایف کی جانب سے 2017-18ء میں شماریات بیورو کے تحت کرائے گئے سروے کے بعد روزانہ اجرت پر بھرتی کیے جانے والے ملازمین مانسہرہ میں کئی پرائیوٹ اسکولوں کو رجسٹر کر رہے تھے۔ دستاویز میں مزید لکھا ہے کہ یہ صورتحال دیکھتے ہوئے ڈسٹرکٹ پروگرام افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ پرائیوٹ اسکولوں میں 93ہزار او او ایس سی کی 100؍ فیصد تصدیق کریں۔

تصدیق کے اس عمل سے معلوم ہوا کہ صوبے کے 25 اضلاع میں 93ہزار 300 میں سے صرف 51؍ ہزار 708؍ او او ایس سی مستند تھے۔ 25 میں سے 5اضلاع میں ایک بھی جعلی طالب علم نہیں تھا۔ ایک ضلع ایسا بھی تھا جہاں تصدیق کے عمل کے بعد معلوم ہوا کہ رجسٹرڈ طالب علموں کے مقابلے میں حاضر طالب علم زیادہ تھے۔حیران کن طور پر ای ایس ای ایف کے مینیجنگ ڈائریکٹر ذوالفقار احمد، جنہوں نے یہ غلط کاریوں کا انکشاف کیا اور ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی سفارش کی تھی، کو گزشتہ ماہ عہدے سے معطل کیا جا چکا ہے۔

تاہم، خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر اور ای ایس ای ایف بورڈ کے چیئرمین ضیا اللہ بنگش نےبتایا کہ مینیجنگ ڈائریکٹر کو ان اہداف کے حصول میں ناکامی پر ہٹایا گیا جو ان کو دیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سکول سے باہر بچوں کے معاملے کو حل کرنا چاہتی تھی لیکن آئی ایف ٹی وی ایس اسکیم کے تحت مینیجنگ ڈائریکٹر فنڈز جاری نہیں کر رہے تھے۔ انہوں نے شکایت کی کہ مینیجنگ ڈائریکٹر ادارے میں کرپشن کی بات کر رہے تھے حتیٰ کہ انہوں نے نیب سے بھی رجوع کیا۔

بنگش کا کہنا تھا کہ یہ مینیجنگ ڈائریکٹر کا کام نہیں، وہ یکطرفہ طور پر فیصلے کر رہے تھے اور ان کے ماتحت ملازمین کی اکثریت انہیں نا پسند کرتی تھی۔ ضیا اللہ بنگش نے کہا کہ حکومت مینیجنگ ڈائریکٹر اور ساتھ ہی ایجنسی کے دیگر ملازمین کیخلاف انکوائری شروع کرنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس تنظیم کو بہتر نتائج کے حصول کیلئے بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈی کی حیثیت سے ذوالفقار احمد کی کارکردگی ’’صفر‘‘ تھی۔

اسی دوران، معلوم ہوا ہے کہ نیب خیبرپختونخوا نے ای ایس ای ایف کی اقرا وائوچر اسکیم میں کرپشن کی انکوائری شروع کر دی ہے۔ پروجیکٹ کیلئے مختص کردہ سالانہ رقم، سکولوں، پرنسپالز، سکولوں کے بینک اکائونٹس کی فہرست، مانسہرہ میں سکول مالکان کو جاری کردہ رقم کی تفصیلات، آئی ایف ٹی وی ایس 2014ء تا 2018ء آئی ایف ٹی وی ایس کا ورک پلان، مانسہرہ میں اسکول مالکان کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی تفصیلات، طالب علموں کی نامزدگی سے لے کر رقم کے اجرا تک کے آئی ایف ٹی وی ایس کے ضابطے اور اس کے متعلقہ مراحل کی تفصیلات، متعلقہ عرصہ کے دوران ہونے والے اجلاسوں کے اہم نکات، اضلاع کی مانیٹرنگ رپورٹس، ہیڈ آفس اور پروجیکٹ سیکشن کی تفصیلات، آئی ایف ٹی وی ایس کے اکائونٹس کھلنے سے لے کر آخر تک کی تفصیلات وغیرہ طلب کر لی گئی ہیں اور ساتھ ہی متعلقہ ملازمین کیخلاف تحقیقات کا بھی آغاز کردیا گیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…