کراچی(این این آئی) پی ٹی آئی حکومت نے زیادہ قرض لینے کا ریکارڈ، مہنگائی کا ریکارڈ اور اب نئے نوٹ چھاپنے کا بھی نیا ریکارڈ بھی قائم کردیا، ایک ہفتے میں 100 ارب روپے کے نوٹ جاری کردیئے گئے، زیرگردش نوٹوں کی مالیت ملکی تاریخ میں پہلی بار 50 کھرب روپے سے بھی تجاوز کر گئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مارچ کے پہلے ہفتے کے دوران 99 ارب 59 کروڑ 15 لاکھ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے، جس سے ملک میں زیر گردش نوٹوں کا حجم 99 ارب 65 کروڑ روپے کے اضافے سے 50 کھرب 10 ارب 74 کروڑ روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، آمدنی کم اور اخراجات زیادہ ہونے کے باعث حکومت قرض لے کر یا نئے نوٹ چھاپ کر اخراجات پورے کر رہی ہے۔رواں مالی سال کے دوران حکومت نے گزشتہ سال سے 190 فیصد زیادہ نئے نوٹ جاری کیے جبکہ اب تک وفاقی حکومت مرکزی بینک سے مجموعی طور پر 31 کھرب 31 ارب روپے قرض بھی لے چکی ہے جو گزشتہ سال اس عرصے سے 235 فیصد زیادہ ہے۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق حکومت آمدنی کے مطابق خرچ کرنے کی بجائے زیادہ قرض لینا اور نئے نوٹ چھاپنا شروع کر دیتی ہے جس کی وجہ سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے زیادہ قرض لینے کا ریکارڈ، مہنگائی کا ریکارڈ اور اب نئے نوٹ چھاپنے کا بھی نیا ریکارڈ بھی قائم کردیا، ایک ہفتے میں 100 ارب روپے کے نوٹ جاری کردیئے گئے، زیرگردش نوٹوں کی مالیت ملکی تاریخ میں پہلی بار 50 کھرب روپے سے بھی تجاوز کر گئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مارچ کے پہلے ہفتے کے دوران 99 ارب 59 کروڑ 15 لاکھ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے، جس سے ملک میں زیر گردش نوٹوں کا حجم 99 ارب 65 کروڑ روپے کے اضافے سے 50 کھرب 10 ارب 74 کروڑ روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا