اسلام آباد(آن لائن)ٹیکس وصولیوں کیلئے ایف بی آر کی اندھا دھند کارروائیوں نے کاروبار طبقات کیلئے شدید مشکلات پیدا کردی ہیں۔ایف بی آر کے افسران نے پہلے ہی ٹیکس ادا کرنیوالی آٹھ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو بھی سیل کرکے ہاؤسنگ سیکٹر پر اپنی دہشت بٹھا دی۔ایف بی آر نے گزشتہ برس ٹیکس ادائیگی میں پہلی پوزیشن کا ایوارڈ لینے والی سوسائٹی کو بھی تالے لگا دئیے۔ہاؤسنگ اور کنسٹریکشن کے کاروبار سے وابستہ افراد نے وزیراعظم کے نام خط میں ایف بی آر کی
غیرقانونی کارروائیوں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی کمزور معیشت کو سنبھالا دینے کے نام پر ایف بی آر کے افسران کاروباری طبقات کیخلاف مسلسل حد سے تجاوز کرکے کارروائیاں کررہے ہیں۔پنجاب سے تعلق رکھنے والی آٹھ ایسی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو ایف بی آر کے افسران نے سیل کیا ہے جو باقاعدگی سے ٹیکس ادا کر رہی تھیں اور ان میں ایک ہاؤسنگ سوسائٹی نے ٹیکس ادائیگی میں نمبرون ہونے کا ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا۔ایف بی آر کی طرف سے ان غیرقانونی کارروائیوں نے ہاؤسنگ اور کنسٹریکشن کے کاروبار سے وابستہ افراد کیلئے شدید مشکلات پیدا کردی ہیں۔چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے ایف بی آر حکام کو وارننگ دی تھی کہ ٹیکس ادا کرنے والے تاجروں کو ہراساں نہ کیا جائے بلکہ ٹیکس ادائیگیوں کے نظام کو شفاف بنایا جائے،مگر ایف بی آر کے افسران نے وزیراعظم کی اس وارننگ کو نظرانداز کرتے ہوئے کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ایف بی آر کے ذمہ دار ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں کے خسارے کو پورا کرنے کیلئے مختلف افسران کو ٹاسک دئیے ہیں اور یہ افسران اپنے اہداف حاصل کرنے کیلئے قانون سے تجاوز کر رہے ہیں۔وزیراعظم کے نام کاروباری طبقے کی طرف سے لکھے گئے
خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایف بی آر کے کئی افسران لوگوں مختلف حیلوں بہانوں سے تنگ کرکے انہیں ہراساں کررہے ہیں اور ٹیکس ادائیگیوں کے باوجود ڈرایا جارہا ہے۔پنجاب کی آٹھ ہاؤسنگ سوسائٹیوں نے وزیراعظم کے نام خط میں درخواست کی ہے کہ ہمیں ملاقات کا وقت دیا جائے تاکہ ٹیکس ادائیگیوں کے تمام ثبوت اور ایف بی آر کے غیرقانونی نوٹسز آپ کے سامنے رکھے جاسکیں