اسلام آباد(این این آئی)محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ 4 سے 5 ہفتوں کے دوران بارش اور برفباری کے مزید تین سے پانچ سلسلوں کے داخل ہونے کا امکان ہے۔چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹر حنیف نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ پچھلے کئی برسوں کے دوران سردیوں کا دورانیہ انتہائی کم رہ گیا تھا تاہم اس بار ملک بھر میں سرد موسم کا دورانیہ نہ صرف طول پکڑ گیا بلکہ اس کی شدت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اس سے قبل پاکستان میں سردی کا دورانیہ تقریباً دو سے تین ہفتے تک ہی جاری رہتا تھا تاہم اس بار سرد موسم کا ساتواں ہفتہ جاری ہے اور کراچی میں دو ہفتے تک رہنے والا موسم سرما اس بار پانچویں ہفتے میں بھی جاری رہی۔چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹر حنیف کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس مرتبہ بارشیں معمول سے 25 سے 30 فیصد زیادہ جبکہ برفباری 50 فیصد زیادہ ہوئی ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں بارش اور برفباری کے مزید 3 سے 5 سلسلے متوقع ہیں۔ ڈاکٹر حنیف نے کہا کہ مالاکنڈ، ہزارہ ڈویژن، مری، گلگت بلتستان اور کشمیر میں 22 اعشاریہ 5 انچ تک برف پڑ چکی ہے اور مارچ میں موسم سرما کے اختتام تک یہ بڑھ کر 50 انچ تک ہو جائیگی۔چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا تھا کہ موسم سرما کے دوران مری میں اوسطاً 4 فٹ تک برفباری ہوتی ہے تاہم اس مرتبہ مری اور گلیات میں تقریباً 6 فٹ تک برف پڑچکی ہے۔دوسری جانب محکمہ موسمیات کے سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول نے دعویٰ کیا کہ رواں موسم سرما کے دوران پہاڑوں پر ہونے والی برف باری نے گزشتہ 70 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر 2018 تک منگلا اور تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی تھی تاہم حالیہ بارشوں سے صورت حال میں کافی بہتری آئی جس کے اثرات فصلوں پر نمایاں ہوں گے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 16 سال بعد کم سے کم درجہ حرارت اس بار اسکردو میں منفی 20 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور شمالی علاقوں میں درجہ حرارت اس وقت بھی نقطہ انجماد سے کم ہے۔