اسلام آباد(آن لائن) سابق صدر مملکت پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ممکن ہے علیم خان کوکلین چٹ دینے کیلئے گرفتار کیا گیا ہو، یہ بھی ممکن ہے علیم خان کو دوسرے کرپٹ لوگوں کو پکڑنے کیلئے گرفتارکیاگیاہو،علیم خان ڈبل شہرت کے حامل ہیں،ایک طرف لوگ تعریفین اور دوسری طرف برائی کرتے ہیں،عدالت ہی علیم خان بارے فیصلہ کرسکتی ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ علیم خان ہمیشہ کہتا تھا کہ ن لیگ پانچ سال حکومت میں رہی مجھے کیوں گرفتار نہیں کیا گیا۔
علیم خان کے بعد اگر کسی اور شخصیت پر ہاتھ ڈالا گیا تو اچھا ہے۔علیم خان کی کرپشن کے حوالے سے ڈبل شہرت ہے۔ایک طرف لوگ تعریفین اور دوسری طرف برائی کرتے ہیں۔ عدالت ہی علیم خان بارے فیصلہ کرسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ممکن ہے علیم خان کوکلین چٹ دینے کیلئے گرفتار کیا گیا ہو، یہ بھی ممکن ہے کہ علیم خان کو اس لیے گرفتار کیا گیا تاکہ دوسرے مزید لوگوں کو بھی گرفتار کیا جاسکے۔کیونکہ پی ٹی آئی پر الزام تھا کہ اپنے لوگوں کو پکڑا نہیں جارہا ہے۔ اس لیے حکومت نے اس الزام کو وائٹ واش کردیا ہے۔پرویز مشرف نے کہا کہ پرویز مشرف نے شہبازشریف کے پروڈکشن آرڈر کے سوال پر کہا کہ انہوں نے دیکھ لیا ہے کہ نوازشریف کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔ اور یہ کن کیسز میں ملوث ہیں۔ اس سے بچنے کیلئے پی اے سی کا چیئرمین بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ جب شہبازشریف کو پی اے سی چیئرمین بنایا گیا تو میں بھی حیران تھا۔پرویز مشرف نے ایک کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لیڈر کیلئے بہت بڑی ٹف جاب ہے۔ایک بندے کو لگا کرپھر اس کونکالنا بہت مشکل کام ہے۔ میں نے اپنے دور میں گورنرز بھی تبدیل کیے۔ لیکن جب میں گورنرز تبدیل کرتا تھا توایک بار اس کو پیغام بھجوا دیتا تھا۔ پھر اس کو بلا کر بتا دیتا تھا کہ آپ کو تبدیل کرنا چاہتا ہوں۔اس لیے یہ مشکل ہے۔