کراچی(این این آئی)پولیس نے مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے یوسی چیئرمین رحیم شاہ کو سندھی قوم پرست پارٹی کے مقامی رہنما ارشاد رانجھانی کی ہلاکت کے معاملے پر گرفتار کرلیا گیا ہے،رحیم شاہ کی گرفتاری ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ کی ہدایت پرکی گئی ہے۔پریس کانفرنس کے دوران ڈی آئی جی ایسٹ عامرفاروقی نے بتایاکہ یوسی چیئرمین رحیم شاہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے،
واقعہ اسنیچنگ کا ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے تمام شواہد کا تفصیلی جائزہ لیا، رحیم شاہ نے ارشاد رانجھانی کو اسپتال منتقل کرنے سے روکا جس پر اسے گرفتار کیا گیا۔ڈی آئی جی ایسٹ نے کہا کہ رحیم شاہ کو پہلے سے درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے، اگر فیملی نے دوسری آیف آئی آر مانگی تو دوسری آیف آئی آر دے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ ایک واقعے کا ایک ہی مقدمہ ہو، اہل خانہ کے کہنے پر دوسرا مقدمہ کر دیں تاہم فیصلہ عدالت کرے گی۔ڈی آئی جی ایسٹ نے کہاکہ رحیم شاہ پر الزام ہے کہ اس نے زخمی ارشاد کو اسپتال منتقل نہیں ہونا دیا، مختلف عینی شاہدین کے بیانات لیے گئے ہیں، ایمبولینس ڈرائیور کا بھی بیان لیا گیا ہے جب کہ موقع پر پہنچنے والے ڈیوٹی آفسر نے بھی کچھ تاخیر کی، تمام شاہدین کے بیانات عدالت میں پیش کردیں گے۔ڈی آئی جی ایسٹ اور ایس ایس پی پر مشتمل ٹیم تحقیقات کر رہی ہے، مقدمے میں ملزم کیخلاف دفعہ بھی عائد کی جائے گی۔واضح رہے کہ کراچی کے علاقے بھینس کالونی میں پانچ روز قبل یوسی چیئرمین رحیم شاہ نے ارشاد رنجھانی کو ڈاکو سمجھ کر گولی مار کر عوام کے سامنے شدید زخمی چھوڑ دیا تھا
تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گیا۔رحیم شاہ کا دعوی ہے کہ انھیں لوٹنے کی کوشش کی گئی جس کی وجہ سے اپنے دفاع میں فائرنگ کی۔ یوسی چیئرمین کاکہنا تھا کہ انھوں نے 15پر اطلاع کردی تھی لیکن ٹریفک کی وجہ سے پولیس تاخیر سے پہنچی۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے سندھی قوم پرست پارٹی کے مقامی رہنما ارشاد رنجھانی کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سید کلیم امام کو مکمل تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا تھا۔