کراچی (این این آئی)مہنگائی میں اضافے کی شرح پانچ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،مڈل کلاس کے لیے مہنگائی کی اوسط شرح ساڑھے تیرہ فیصد سے بھی زیادہ ہو گئی، گزشتہ سال مہنگائی کی اوسط شرح 1.6 فیصد تھی۔
پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق فروری کے پہلے ہفتے کے دوران مارکیٹ میں ٹماٹر، آلو، پیاز، چینی، گوشت، دال چنا اور گندم سمیت 12 اشیا کی قیمت میں ساڑھے 25 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے باعث ہفتے روزہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی اوسط شرح 9.24 فیصد ہو گئی۔گزشتہ سال فروری میں یہ شرح صرف 1.6 فیصد تھی،، اکتوبر 2013 کے بعد پہلی بار مہنگائی کی اوسط شرح 9 فیصد سے اوپر گئی ہے، رپورٹ کے مطابق 35 ہزار سے زیادہ آمدنی والوں کے لیے ہفت روزہ بنیاد پر مہنگائی کی اوسط شرح 13.7 فیصد،، اور 18 سے 35 ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں کے لیے 10.1 فیصد رہی۔فروری کے پہلے ہفتے کے دوران مارکیٹ میں کھانے پینے اور روز مرہ استعمال کی 53 بنیادی اشیا میں سے 45 اشیا گزشتہ سال کے مقابلے میں 143 فیصد تک مہنگی فروخت ہوئیں،، ٹماٹر نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا، اس کی قیمت گزشتہ سال سے 143 فیصد زیادہ ہو گئی،، سرخ مرچ گزشتہ سال سے 36 فیصد اور چائے کی پتی 23 فیصد مہنگی ہو چکی ہے۔