پشاور(این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو یقین دلایا ہے کہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 158 کے تحت گیس پر پہلا حق صوبہ خیبر پختونخوا کا ہے، خیبر پختونخوا کی صنعتوں کو RLNG کی بجائے ریگولر گیس کنکشنزدیئے جائیں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ آخری بار معاہدہ کر رہے ہیں ،افغانستان اور ایران کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دیں گے۔طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے سے تجارت بڑھے گی۔ چھوٹے تاجروں کیلئے
آئندہ بجٹ میں ٹیکس فارم اور ٹیکس جمع کرانے کا سسٹم آسان بنایا جائیگا، چند ہفتوں میں ری فنڈز کی ادائیگیاں شروع ہوجائینگی، بی آر ٹی سے متاثرہ پشاور کے تاجروں کو ریلیف دینے کیلئے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا جائیگا، فارماسوٹیکل سیکٹر کو زیرو ریٹڈ کرنے کے پر غور کیا جائیگا، گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے پرانے کیسز ختم کرکے اس کے ریٹس کم کریں گے۔ خیبر پختونخوا میں ہائیڈل پاور جنریشن ‘ آئل اینڈ گیس ‘ ٹورازم اور صوبے کے قدرتی وسائل کو بروئے کار لانے کے لئے حکمت عملی اپنائی جائے گی ۔ خیبر پختونخوا کے صنعتکاروں کو ویلنگ چارجز پر بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فیض محمد فیضی کی زیر صدارت چیمبر ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں صوبے کی بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پروزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے توانائی حمایت اللہ خان ‘ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صنعت و تجارت عبدالکریم ‘ ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر غضنفر بلور ‘ سرحد چیمبر کے سابق صدور ریاض ارشد ‘ زاہداللہ شنواری ‘ حاجی محمد افضل ‘ ملک نیاز احمد ‘ زاہد حسین ‘ سرحد چیمبر کے سینئر نائب صدر انجینئر سعد خان زاہد ‘ نائب صدر حارث مفتی ‘ وویمن چیمبر کی صدر مسز عذرا جمشید ‘ انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن حیات آباد کے
صدر زرک خان ‘ آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین منظور الٰہی ‘ آل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین محمد نعیم ‘ ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین ملک نیاز محمد اعوان ‘ آفتاب اقبال ‘ سہیل جاوید ‘ ملک عمران اسحق ‘ نثار اللہ خان ‘ احسان اللہ ‘ شمس الرحیم آفریدی ‘ شفیق آفریدی ‘ منہاج الدین ‘شبنم منیر ‘ سمیڈا کے صوبائی چیف راشد امان اورحاجی محمد اختر ‘ محمد شفیق ‘ شجاع محمد ‘ عابد اللہ خان یوسفزئی ‘ انجینئر مقصود انور پرویز ‘
غلام بلال جاوید ‘ ثناء اللہ ‘ خان گل اعوان ‘صدر گل ‘ کامران زیب ‘ جنید الطاف ‘شہریار لودھی ‘ سید آفتاب حیات ‘ سید جواد علی کاظمی سمیت صنعت و تجارت سے تعلق رکھنے والے افراد کثیر تعداد میں موجود تھے ۔سرحد چیمبر کے صدر فیض محمد فیضی نے وفاقی حکومت کی جانب سے فنانس ترمیمی بل 2019ء میں اصلاحاتی پیکیج بزنس کمیونٹی کے دیرینہ مطالبات کو پورا کرنے پر وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا شکریہ ادا کیا اور انہوں نے کہاکہ فائلرز پر بینکوں سے رقوم نکلوانے پر
ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے سے نئے لوگ ٹیکس نیٹ میں آئیں گے۔ تاہم انہوں نے کہاکہ فنانس ترمیمی بل میں نئی صنعتوں کے ساتھ ساتھ پرانی صنعتوں کے لئے بھی مراعات دی جائیں۔ انہوں نے سی پیک منصوبہ میں مزید ہائیڈل پاور پراجیکٹس کی تعمیر کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ سستی بجلی کی پیداوار سے ملک میں صنعتی انقلاب آئے گا ۔ انہوں نے پاکستان ‘ افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے سمیت فری ٹریڈ ایگریمنٹ اور
نان ٹیرف بیریئر سمیت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نئے معاہدہ پر نظرثانی کا مطالبہ بھی کیا ۔ انہوں نے امپورٹیڈ انڈسٹریل خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کو ختم کرنے ‘ قبائلی علاقوں کو SRO-1212 اور SRO-1213 کے تحت سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس میں 5 سال کی چھوٹ کی طرز پر قبائلی علاقوں سے ملحقہ صنعتوں کو 50 فیصد رعایت دینے ‘ آرٹیکل 158 کے تحت
صوبہ خیبر پختونخوا کو گیس کا پورا حق دینے ‘ RLNG کنکشنز کی بجائے ریگولر گیس کنکشنز دینے اور GIDC کے پرانے کیسز ختم کرکے بزنس کمیونٹی کو ریلیف دینے سمیت ٹیکس نظام میں اصلاحات کیلئے ہائی لیول کمیٹی کے قیام ‘ صوبہ خیبر پختونخوا کیلئے 5 سال کیلئے نئے مالیاتی پیکیج کا اعلان ‘ ری فنڈز کی ادائیگیوں کا سلسلہ تیز کرنے سمیت کمرشل بینکوں کی جانب سے خیبر پختونخوا میں لینڈنگ کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو یقین دلایا کہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 158 کے تحت گیس پر پہلا حق صوبہ خیبر پختونخوا کا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا کی صنعتوں کو RLNG کی بجائے ریگولر گیس کنکشنزدیئے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ آخری بار معاہدہ کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ افغانستان اور ایران کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دیں گے اور طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے سے
تجار ت بڑھے گی۔انہوں نے کہاکہ چھوٹے تاجروں کیلئے آئندہ بجٹ میں ٹیکس فارم اور ٹیکس جمع کرانے کا سسٹم آسان بنایا جائے گا۔ چند ہفتوں میں ری فنڈز کی ادائیگیاں شروع ہوجائیں گی۔ انہوں نے بی آر ٹی سے متاثرہ پشاور کے تاجروں کو ریلیف دینے کے لئے صوبائی حکومت سے رابطہ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ انہوں نے فارماسوٹیکل سیکٹر کو زیرو ریٹڈ کرنے کے پر غور کرنے اور گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے پرانے کیسز ختم کرکے اس کے ریٹس کم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ۔وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہائیڈل پاور جنریشن ‘ آئل اینڈ گیس ‘ ٹورازم اور صوبے کے قدرتی وسائل کو بروئے کار لانے کے لئے حکمت عملی اپنائی جائے گی ۔انہوں نے کہا خیبر پختونخوا کے صنعتکاروں کو ویلنگ چارجز پر بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر غضنفر بلور ‘ سرحد چیمبر کے سابق صدور ریاض ارشد ‘ زاہداللہ شنواری ‘ حاجی محمد افضل ‘ ملک نیاز احمد ‘ وویمن چیمبر کی صدر عذرا جمشید ‘ محمد نعیم بٹ ‘حاجی محمد اختر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔