اسلام آباد (وائس آف ایشیا ) بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے شہباز شریف کے خلاف حکومت کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں جس میں حکومت کے اتحادیوں کی منظوری کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
تاہم اب بی این پی مینگل نے اس معاملے میں حکومت کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔بی این پی مینگل ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کسی غیر جمہوری اقدام میں حکومت کا ساتھ نہیں دے گی۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے ووٹنگ کے ذریعے شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین شہبازشریف کوعہدے سے ہٹانے کے معاملے میں اخترمینگل کاووٹ فیصلہ کن حیثیت رکھتا ہے۔واضح رہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی پاکستان تحریک انصاف کو بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کی حمایت برقرار رکھنے کے لیے ایک کڑی آزمائش کا سامنا ہے۔بی این پی مینگل کے اختلافات پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی افتخار درانی نے اختر مینگل سے رابطہ کیا تھا۔ قبل ازیں 18 ستمبر کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی وزیراعظم عمران خان نے مہاجرین کو پاکستان کی شہریت دینے کا اعلان کیا۔وزیراعظم عمران خان کے اس اعلان پر وفاقی حکومت کو ایک بڑا دھچکا تب لگا جب حکومتی اتحادی اختر مینگل نے وزیراعظم عمران خان کے اس اعلان کی مخالفت کی اور جا کر اپوزیشن بنچوں میں بیٹھ گئے تھے۔ تاہم اب بی این پی مینگل نے شہباز شریف کو پی اے سی کی سربراہی سے ہٹانے کے لیے حکومت کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا ہے جس سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔