جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیر اعلیٰ محمود خان سے اختلافات کی وجہ سے چیف سیکرٹری اور آئی جی خیبر پختونخوا کو عہدوں سے ہٹا یاگیا،وجہ تنازعہ کیا تھی؟حیرت انگیز انکشافات

datetime 9  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے اختلافات کے باعث وفاقی حکومت نے چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ اور آئی جی صلاح الدین محسود کو عہدوں سے ہٹا دیا جبکہ محمد سلیم کو نیا چیف سیکرٹری اور نعیم خان کو نیا آئی جی خیبر پختونخواہ تعینات کر دیا ،سابق آئی جی صلاح الدین محسود نے صوبائی حکومت سے اختلافات کی تصدیق کر دی ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ اور آئی جی خیبر پختون خوا صلاح الدین محسود کو عہدے سے ہٹادیا ہے ، گریڈ 22 کے سابق چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ صلاح الدین محسود کو آئی جی آزاد کشمیر ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں ،خیبرپختونخوا میں گریڈ 21 کے محمد سلیم کو نیا چیف سیکرٹری تعینات کیا گیا ہے جبکہ پولیس سروس کے گریڈ 22 کے افسر محمد نعیم خان کو صوبے کی پولیس کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے،محمد نعیم خان آئی جی آزاد کشمیر کے طور پر ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے جبکہ نعیم خان ایڈیشنل آئی جی ایلیٹ کے پی بھی رہے ہیں، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ان تبادلوں اور تقرریوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سیاسی حکومت لیویز اور پولیس کے مابین متوازی سسٹم لانا چاہتی ہے، چیف سیکرٹری اور آئی جی کے پی کی جانب سے سسٹم کی مخالفت کی گئی، چیف سیکرٹری اور آئی جی کے پی کا مؤقف تھا کہ لیویز اور پولیس کا متوازی سسٹم لانا سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف ہے، کہ لیویز فورسز میں سیاسی بھرتیوں کے معاملے پر چیف سیکرٹری کے پی کو تبدیل کیا گیا ہے۔دوسری جانب سے سابق آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین نے صوبائی حکومت سے اختلافات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے قبائلی اضلاع میں عارضی طور پر لیویز ایکٹ کی تجویز دی تھی، تجویز کا مقصد خاصہ داروں اور لیویز کی نوکری بچانا تھا، 6 ماہ بعد خاصہ دار اور لیویز پولیس کا حصہ بن جاتے۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی فورس کی کمانڈ ڈی پی او اور ڈی آئی جی نے کرنی تھی، قبائلی اضلاع میں پولیسنگ پر چیف سیکرٹری سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز ایک پیج پر تھے، وزیراعلیٰ اور ماتحت بیوروکریسی کے اس حوالے سے تحفظات تھے، مسئلہ کے حل کے لیے منگل کو اعلی سطح اجلاس بلایا گیا تھا، اجلاس میں مجھ سمیت چیف سیکریڑی نے بھی شرکت کرنا تھی تاہم اطلاع دی گئی ہے کہ ہمیں عہدوں سے ہٹا کر تبادلہ کر دیئے گئے ہیں

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…