لاہور ( این این آئی)صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہاہے کہ رانا ثناء اللہ صاحب جو اس وقت 007 بنے ہوئے ہیں اورادھر ادھر کی ہانک رہے ہیں ان سے پوچھنا چاہیے کہ رانا صاحب اگر آپ کو نجومی بننے کا اتنا شوق ہے تو پہلے جے آئی ٹی کے فیصلے کے بارے میں عوام کو بتائیں ، آپ نے جو قتل و غارت گری میں قاتل اعلی کا ساتھ دیا ،جو ملکی خزانے کو لوٹا اور مفروروں کو پناہ دی اس سب کے حساب کتاب کے بارے میں بتائیں کہ اس کا فیصلہ کب ہوگا ،
اب زرداری صاحب بھی کچھ عرصے سے نجومی بنے ہوئے ہیں وہ جلسہ جلسہ کھیل کریہ پیشنگوئی سنا رہے ہوتے ہیں کہ یہ ہونے والا یا وہ ہونے والا ہے حالانکہ پورا پاکستان دیکھ رہاہے کہ ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے ۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو درحقیقت مسئلہ یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت مضبوط سے مضبوط ہوتی جارہی ہے ۔اب ہم نے ایک وزیر کابینہ کے اندر شامل کیاہے اور چوہدری پرویز الہی صاحب بھی معاملات کو بہت اچھے طریقے سے حل کررہے ہیں تو یہ بات ان سے ہضم نہیں ہورہا۔ اس لئے یہ نجومی بنے پھر رہے ہیں ۔ رانا ثناء اللہ صاحب کے کارناموں سے بھی جلد پردہ اٹھے گا اور ان کا بھی حساب کتاب ہوگا وہ ساری دنیا دیکھے گی ۔پہلے رانامشہود کی ڈیوٹی تھی کہ ہر ماہ بعد آکر بے بنیاد اور بے تکی باتیں کرتا اس کا مکھو میں نے اسمبلی کے اندر اور باہر بھی ایسا ٹھپا کہ وہ پاکستان سے باہر بھاگ گیاہے اب اس کی جگہ ڈیوٹی لگ گئی ہے رانا ثناء اللہ صاحب کہ ہر مہینے بعد انہو ں نے سیاسی آب و ہوا میں شک کی بیماری پیدا کرنی ہے ۔ان سب کا مقصد یہ ہے کہ ان کے قتل و غارت او رلوٹ مار پر جو احتساب ادارے ان کا حساب کررہے ہیں اس سے عوام کی اور میڈیا توجہ ہٹ جائے اور ان کو بے بنیاد باتوں میں الجھا دیاجائے ۔ میرا یہ خیال ہے کہ رانا مشہود صاحب نے رانا ثناء کی ڈیوٹی اپنی جگہ لگا دی ہے ۔ اگر یہ اتنے بڑے نجوبی ہیں تو ان سے پوچھو کہ اپنا بتائیں کہ آپ کے ساتھ کیاہونے والا ہے ۔
انہوں نے نواز شریف کے ذاتی معا لج ڈاکٹر عدنان کے ٹویٹ کے جواب میں ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے 5جنوری سے لے کر 2فروری تک نواز شریف کے چار میڈیکل بورڈ بنائے ،چاروں میڈیکل بورڈز کے مطابق نواز شریف کو شوگر ، بلڈپریشر اور گردے میں معمولی پتھری کے علاوہ کوئی بڑا مرض لاحق نہیں ، آخری میڈیکل بورڈ نے انہیں دل اور سینے کے مرض کے علاج کے لئے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں چیک اپ تجویز کیا تھا لیکن نواز شریف اور آل شریف کی ضد پر نواز شریف کو واپس جیل منتقل کیا گیا ۔فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ نواز شریف کے ذاتی معا لج ڈاکٹر عدنان کا یہ کہنا کہ انہیں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے سراسر جھوٹ اور لغو ہے ۔اگر آل شریف اور نواز شریف چاہتے ہیں تو ہم انہیں پچیس تیس قیدیوں کے ہمراہ بیرک میں رکھ لیتے ہیں تاکہ ان کی قید تنہائی کا شکوہ دور ہوجائے ۔