اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت نے نجکاری کا عمل تیز کرتے ہوئے لاہور میں واقع 3ارب سے زائد مالیت کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل کو فروخت کرنے کیلئے فنانشل ایڈوائزر کی تقرری کیلئے درخواستیں طلب کرنے کا اشتہار اخبارات میں شائع کرادیا۔ اشتہار میں واضح کیا گیا ہے کہ وہی پارٹیاں پیشکش دیں جو انتہائی مستحکم ہوں اور ایک ارب سے زائد کے پروجیکٹس پر کام کرچکی ہوں۔
روزنامہ جنگ کے مطابق لاہور کے علاقے شارع قائداعظم پر واقع 60ہزار مربع گز قطعہ اراضی پر 4منزلہ فائیو اسٹار ہوٹل (سروسز انٹرنیشنل ہوٹل) کو 2006ء میں بھی اس وقت کے چیئرمین نجکاری کمیشن زاہد حامد نے فروخت کرنے کی پیشکشیں طلب کی تھیں جس میں 9 پارٹیوں نے دلچسپی ظاہر کی مگر بڈنگ والے دن صرف تین پارٹیوں میسرز ہاشوانی ہوٹلز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرز ایس اے بلڈرز اور میسرز ٹرائی اسٹار گروپ نے حصہ لیا۔ بڈنگ کے پہلے راؤنڈ میں بالتر تیب 450ملین، 655ملین اور 400ملین روپے کی پیشکشیں دی گئیں جس کو کمیشن نے مسترد کرتے ہوئے اسی دن دوسرا راؤنڈ کیا اور تینوں پارٹیوں کو 655ملین سے زائد کی پیشکشیں کرنے کا کہا گیا جس پر ہاشوانی گروپ نے 845ملین، میسرز ایس اے بلڈرز نے 800ملین اور سب سے زیادہ بولی 850ملین روپے کی میسرز ٹرائی اسٹار گروپ نے دی مگر چیئرمین نجکاری کمیشن زاہد حامد نے ان پیشکشوں کو بھی مستردکردیا کیونکہ پراپرٹی کی مالیت کافی زیادہ تھی اور تینوں پارٹیوں کو کہا کہ پیشکش کم از کم ایک ارب 53کروڑ سے زائد شروع کریں جس پر تینوں پارٹیاں پیچھے ہٹ گئیں۔ اس کے بعد اس ہوٹل کی نجکاری 12برس تک زیرالتوا رہی اور پھر نومبر 2018ء میں موجودہ وفاقی وزیر اسد عمر نے اس ہوٹل سمیت 5اداروں کی نجکاری کا حکم دیا تھا۔