اسلام آباد(آن لائن ) وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا پروگرام صرف ڈالرز حاصل کرنے کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ پروگرام ملنے سے بین الاقوامی سطح پر معاہدے کرنے میں آسانی ہو گی۔ اسد عمرکا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض لینے کے معاملات آخری مراحل میں داخل ہو گئے میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان قرض فراہمی کے لیے ایک مرتبہ پھر رابطہ ہوا ہے تاہم دونوں پھر کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ اختلاف میں کمی ضرور ہوئی ہے لیکن مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہوسکے ہیں۔ وزارت خزانہ کے حکام نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ موسم بہار میں آئی ایم ایف کے ایگزیکیٹو بورڈ اجلاس سے پہلے معاملات طے ہوجائیں گے۔ترجمان وزرت خزانہ ڈاکٹر خاقان نجیب کے مطابق آئی ایم ایف پر واضح کردیا ہے کہ پاکستان کو پروگرام لینے کی کوئی جلدی نہیں تاہم اچھا پروگرام ملتے ہی معاہدہ کرلیا جائے گا۔ ترجمان وزارت خزانہ نے بتایاکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات مثبت رہے ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام صرف ڈالرز کے حصول کیلئے نہیں لے رہے بلکہ آئی ایم ایف کا پروگرام ملنے سے بین الاقوامی سطح پر معاہدے کرنے میں آسانی ہوگی۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھی وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینے کے معاملات آخری مراحل میں داخل ہوگئے ہیں، کوشش ہے جلد سے جلد یہ معاہدہ ہوجائے لیکن چاہتے ہیں کہ جلدی میں ایسا معاہدہ نہ ہو جو معیشت اور عوام کی بہتری میں نہ ہو۔واضح رہے کہ مالی امداد کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور 7 نومبر سے 20 نومبر تک ہوا جو کہ بے نتیجہ رہا تھا۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا پروگرام صرف ڈالرز حاصل کرنے کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ پروگرام ملنے سے بین الاقوامی سطح پر معاہدے کرنے میں آسانی ہو گی۔