بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

معصوم بیٹی کا قتل ،ماں انتہائی اقدام پر کیوں مجبور ہوگئی؟بچی کا باپ کیا کرتا تھا؟ انتہائی افسوسناک انکشافات

datetime 6  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(یوپی آئی) کلفٹن کے علاقے میں معصوم بچی کو سمندر میں ڈبو کر قتل کرنے کے الزام میں زیر حراست ماں کے ساتھ اس کے شوہر اور والد سے بھی تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزمہ شکیلہ نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا تھا کہ اس کے شوہر نے ایک ماہ قبل اسے بلاوجہ گھر سے بے دخل کردیا تھا

جبکہ اس کے باپ نے بھی گھر میں جگہ نہ دی جس پر وہ دربدر ہوگئی تھی اور اسی وجہ سے بچی سے چھٹکارا پا کر خود بھی مرنا چاہتی تھی۔واضح رہے کہ 4 فروری کی شام ڈیفنس کے علاقے میں فرحان شہید پارک کے قریب پیش آنے والے واقعے میں 28 سالہ شکیلہ راشد نے اپنی ڈھائی سالہ بیٹی انعم کو سمندر میں ڈبو دیا تھا جس کی لاش گزشتہ روز دودریا کے قریب سے برآمد ہوئی تھی۔ جس کے بعد ٹی وی اور سوشل میڈیا پر خاتون اور اس کے شوہر و والد پر سخت تنقید جاری تھی۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ 28 سالہ خاتون کا اپنی بیٹی کو سمندر میں ڈبو کر قتل کرنا ذاتی فعل ہے تاہم اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جائیں گی کہ ایسے حالات کیوں پیدا ہوئے کہ وہ اس انتہائی اقدام پر مجبور ہوئی۔ اس حوالے سے ملزمہ شکیلہ کے شوہر راشد شاہ اور والد سے تفتیش کی جائے گی پولیس حکام کے مطابق اس الزام کو قتل بالسبب کہا جاتا ہے جس پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 322 عائد ہوتی ہے۔  کلفٹن کے علاقے میں معصوم بچی کو سمندر میں ڈبو کر قتل کرنے کے الزام میں زیر حراست ماں کے ساتھ اس کے شوہر اور والد سے بھی تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزمہ شکیلہ نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا تھا کہ اس کے شوہر نے ایک ماہ قبل اسے بلاوجہ گھر سے بے دخل کردیا تھا جبکہ اس کے باپ نے بھی گھر میں جگہ نہ دی جس پر وہ دربدر ہوگئی تھی اور اسی وجہ سے بچی سے چھٹکارا پا کر خود بھی مرنا چاہتی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…