منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

معصوم بیٹی کا قتل ،ماں انتہائی اقدام پر کیوں مجبور ہوگئی؟بچی کا باپ کیا کرتا تھا؟ انتہائی افسوسناک انکشافات

datetime 6  فروری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(یوپی آئی) کلفٹن کے علاقے میں معصوم بچی کو سمندر میں ڈبو کر قتل کرنے کے الزام میں زیر حراست ماں کے ساتھ اس کے شوہر اور والد سے بھی تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزمہ شکیلہ نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا تھا کہ اس کے شوہر نے ایک ماہ قبل اسے بلاوجہ گھر سے بے دخل کردیا تھا

جبکہ اس کے باپ نے بھی گھر میں جگہ نہ دی جس پر وہ دربدر ہوگئی تھی اور اسی وجہ سے بچی سے چھٹکارا پا کر خود بھی مرنا چاہتی تھی۔واضح رہے کہ 4 فروری کی شام ڈیفنس کے علاقے میں فرحان شہید پارک کے قریب پیش آنے والے واقعے میں 28 سالہ شکیلہ راشد نے اپنی ڈھائی سالہ بیٹی انعم کو سمندر میں ڈبو دیا تھا جس کی لاش گزشتہ روز دودریا کے قریب سے برآمد ہوئی تھی۔ جس کے بعد ٹی وی اور سوشل میڈیا پر خاتون اور اس کے شوہر و والد پر سخت تنقید جاری تھی۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ 28 سالہ خاتون کا اپنی بیٹی کو سمندر میں ڈبو کر قتل کرنا ذاتی فعل ہے تاہم اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جائیں گی کہ ایسے حالات کیوں پیدا ہوئے کہ وہ اس انتہائی اقدام پر مجبور ہوئی۔ اس حوالے سے ملزمہ شکیلہ کے شوہر راشد شاہ اور والد سے تفتیش کی جائے گی پولیس حکام کے مطابق اس الزام کو قتل بالسبب کہا جاتا ہے جس پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 322 عائد ہوتی ہے۔  کلفٹن کے علاقے میں معصوم بچی کو سمندر میں ڈبو کر قتل کرنے کے الزام میں زیر حراست ماں کے ساتھ اس کے شوہر اور والد سے بھی تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزمہ شکیلہ نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا تھا کہ اس کے شوہر نے ایک ماہ قبل اسے بلاوجہ گھر سے بے دخل کردیا تھا جبکہ اس کے باپ نے بھی گھر میں جگہ نہ دی جس پر وہ دربدر ہوگئی تھی اور اسی وجہ سے بچی سے چھٹکارا پا کر خود بھی مرنا چاہتی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…