لاہور (آن لائن) نیب لاہور نے سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی گرفتاری کی وجوہات جاری کردیں۔ نیب لاہور کے مطابق عبدالعلیم خان کو پارک ویو کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے سیکرٹری اور رکن اسمبلی کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔انہوں نے پاکستان اور بیرون ممالک میں آمدن سے زائد اثاثہ جات بنائے۔لاہور اور مضافات میں میسرز اے اینڈ اے کمپنی بنائی، 900کنال اراضی بنائی۔
نیب کا کہنا ہے کہ عبدالعلیم خان نے مزید 600کنال اراضی کی خریداری کے لیے بیانیہ رقم بھی ادا کی۔ 2005 اور 2006 کے دوران متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں متعدد آف شور کمپنیاں قائم کیں اور ریکارڈ میں مبینہ ردوبدل بھی کیا گیا جبکہ عبدالعلیم خان پوچھے گئے سوالات کا جواب نہ دے سکے۔ نیب کا کہنا ہے کہ تسلی بخش جوابات نہ ملنے پر علیم خان کو گرفتار کیا گیا ہے۔