منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

نیب اگر ضرورت پڑے تو کسی بھی حکومتی عہدیداریاسرکاری ملازم کو حراست میں لے سکتا ہے،حکومت نے بڑا اعلان کردیا

datetime 6  فروری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)صوبائی وزیر برائے اطلاعات وثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ نیب نے محض تحقیقات کے لیے عبدالعلیم خان کو تحویل میں لیا ہے، نیب کو یہ حق حاصل ہے کہ کسی بھی سرکاری ملازم یا حکومتی عہدے پر فائز سیاست دان کو کسی بھی الزام میں خاص طور پر مالی انتظامات کے الزام میں گرفتار بھی کر سکتا ہے اور تحویل میں بھی لے سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے سینئروزیر عبدالعلیم خان کے حراست میں لیے

جانے پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ نیب کے ادارے کو مکمل طورپر حق حاصل ہے کہ وہ تحقیقات کرے اور صاف وشفاف تحقیقات کے لیے اگر ضرورت پڑے تو کسی بھی حکومتی عہدیداریاسرکاری ملازم کو حراست میں لے سکتا ہے۔عبدالعلیم خان کوصرف تحقیقا ت کے لیے حر است میں لیا گیا ہے۔ نیب نے ابھی عبدالعلیم خان کومجرم ڈکلئیر نہیں کیا اس لیے وہ نہ تو ملزم ہیں اور نہ ہی مجرم۔صرف حراست میں لینے سے کسی کو بھی مجرم ثابت نہیں کیا جا سکتا۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ تحریک انصاف دوسری جماعتوں کی طرح نہیں ہے۔ یہاں آل شریف کی طرح تحقیقات میں رکاوٹیں نہیں ڈالی جاتیں ہے ۔ عبدالعلیم خان صاحب دوسری پیشی پر آئے تھے لیکن انھوں نے آ ل شریف اور آل زرداری کی طرح نہ تو پیشی پر آنے سے پہلے نیب اور عدالتی اداروں کے خلاف کچھ بولا اور نہ ہی جاتے ہوئے کسی پر کوئی تنقید کی ۔ پاکستا ن تحریک انصاف کی طرف سے کسی نے بھی نیب اور عدالتی اداروں کے خلاف کچھ نہیں بولا۔آ ل شریف اور آل زرداری جب بھی نیب کی پیشی میں آتے تھے توآنے سے پہلے بھی نیب اور عدالتی اداروں کولعن طعن اور اس پر الزام تراشی کرتے تھے اور پیشی کے بعد بھی وکٹری کا نشان بنا کر جارہے ہوتے تھے جیسے کشمیر فتح کرکے آئے ہوں یا پھر دہلی کے لال قلعے پر پاکستا ن کاپرچم لہرا کر آئے ہوں ۔ لیکن تحریک انصاف اور عمران خان آ ل شریف اور آل زرداری جیسے نہیں ہیں اور یہ فرق آج سب کے سامنے واضح ہو گیاہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…