اسلام آباد (این این آئی)نیب نے وائس ایڈمرل (ر)احمد حیات ، سابق چیئر مین کے پی ٹی سمیت دیگر کے خلاف تین بد عنوانی کے ریفرنسز دائر کر نے کی منظور ی دیدی ہے جبکہ نیب چیئر مین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ’ احتساب سب کے لیے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔
بدھ کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔ نیب اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں ۔ تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کرے گا جس کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے3 ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ جن کی منظوری دی گئی ہے ان میں ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں وائس ایڈمرل ریٹائرڈ احمد حیات ، سابق چیئرمین کے پی ٹی اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی شامل ہے ،ملزمان پرمبینہ طور پر غیر قانونی طور پر زمین کی الاٹمنٹ کرنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 18.18ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ڈاکٹر احسان علی ، سابق وائس چانسلرعبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔
ملزمان پر مبینہ طور پرگاڑیوں اورفیول کی خریداری کے لئے مختص فنڈزمیں خردبردکرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 23.48ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ایاز احمد ، ایگزیکٹو انجینئرایری گیشن ڈیپارٹمنٹ ایسٹ ڈویژن خیرپور اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظورری دی گئی۔ملزمان پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری اسکیموں کے فنڈز میں خرد برد کرنے اور من پسند افراد کو قوائد کے برخلاف ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔
جس سے قومی خزانے کو تقریباََ89.3 ملینروپے کا نقصان پہنچا۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں مبینہ طور پر ملک نوید خان، سابق آئی جی ایف سی / سابق آئی جی پولیس کے خلاف انوسٹی گیشنزجبکہ آفیسرز/ آفیشلز ،میاں رشید حسین شہیدممیوریل ہسپتال پبئی نوشہرہ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ’ احتساب سب کے لیے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔
نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی زمہ داری سمجھتا ہے بلکہ کرپشن فری پاکستان کیلئے بھر پور کاوشیں کررہاہے۔ نیب نے اپنی اسٹیٹ آف دی آرٹ فورنزک لیبارٹری اسلام آباد میں قائم کی ہے۔نیب نے میگا کرپشن کے وائٹ کالرمقدمات کی تحقیقات نہ کرنے کی صلاحیت کے تاثر کویکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میگا کرپشن کے وائٹ کالرمقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔
نیب نے نہ صرف وائٹ کالرمیگا کرپشن کے1210 مقدما ت کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے ملک بھر کی معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں جن کی تقریباََ مالیت 900ارب روپے ہے جو کہ اس وقت ملک کی معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ اس کے علاوہ نیب کی موجودہ قیادت نے گزشتہ تیرہ ماہ میں 590 وائٹ کالرمیگا کرپشن کے مقدما ت کو منطقی انجام تک پہنچا ہوئے ملک بھر کی معزز احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرنس دائرکئے ہیں جو کہ زیر سماعت ہیں۔