اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ نون کے رہنما حمزہ شہباز 5 ہفتے پہلے گاڑی کی نمبر پلیٹ بدل کر اندھیری رات میں ڈیل کی تلاش میں نکلے تھے۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کو جواب ملا کہ پرانے پاکستان میں وہ فیصلے کرسکتے تھے مگر نئے پاکستان میں صرف عمران خان فیصلے کرتے ہیں، وہی سپریم کمانڈر ہیں۔
مسلم لیگ نون کے رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ اگر باس عمران خان ہیں اور اْن کی مرضی کے بغیر فیصلہ نہیں ہوتا تو شور کس بات کا ہے؟ فیصل واوڈا نام بتائیں کہ ڈیل کس سے ہو رہی ہے؟دریں اثناء مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے ڈیل کی بات کی جارہی ہے، کس سے ڈیل ہورہی ہے یہ بھی بتائیں،نواز شریف عارضہ قلب میں مبتلا ہیں اور انکے خاندان کے لوگوں کو تشویش ہے،ہم چاہتے ہیں کہ میاں صاحب کا بیرون ملک علاج ہو کیونکہ وہاں ڈاکٹرز انکی ہسٹری جانتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی عیادت کے لئے سروسز ہسپتال آمد کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ نواز شریف کا لندن میں بائی پاس ہو چکا ہے ، وہ عارضہ قلب میں مبتلا ہیں ،اگر دل کا مرض ہے تو نواز شریف کو یہاں کیوں لائے اس پر انکے خاندان کے لوگوں اور ہمیں تشویش ہے،نواز شریف ایک سے زائد امراض میں مبتلا ہیں ،ہم چاہتے ہیں کہ میاں صاحب کا بیرون ملک علاج ہو کیونکہ وہاں ڈاکٹرز انکی ہسٹری جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ڈیل کی بات کی جارہی ہے، ڈی کی باتیں کرنے والوں کو چیلنج کیا ہے کہ بتائیں کس سے ڈیل ہورہی ہے۔
اگر عدلیہ سے ریلیف مل رہا ہے تو اسے ڈیل سے تشبیہ دینا مناسب نہیں ۔ حکومت کے وزراء کے بیانات اخلاق سے گرے ہوئے ہیں،میاں صاحب پہلے ہی تکلیف میں، حکومتی وزرا مزید تکلیف دے رہے ہیں،میاں صاحب کی رپورٹس تسلی بخش ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ انکو کوئی تکلیف نہیں۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کا مورال بلند ہے ، نواز شریف کو تشویش ہے کہ ملک روز بروز نیچے جا رہا ہے ۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ عمران خان کی تبدیلی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے،دوسرے ممالک سے قرضے لینے کے باوجود ملکی معیشت مستحکم نہیں ہورہی اور معاشی ریٹنگ منفی جا رہی ہے،آج ملک کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ نئی بوتل میں پرانی شراب کے مترادف ہے ، ہمارے دور میں صحت کارڈ کا اجرا ہوا ۔