اسلام آباد(آن لائن) سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر قائم کی گئی عملدرآمد کمیٹی برائے دیامربھاشا اور مہمند ڈیمز کا اجلاس عملدرآمد کمیٹی کے سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا،اجلاس میں دونوں منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ واپڈا اور ڈیمز عملدرآمد کمیٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) نے اجلاس کی صدارت کی۔ سابق چیئرمین واپڈا شمس الملک ، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خیبر پختونخوا ، جوائنٹ سیکرٹری (واٹر) وزارتِ آبی وسائل اور
ڈیمز عملدرآمد کمیٹی کے سیکرٹری ، چیف (واٹر) پلاننگ ، جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ داخلہ ، جوائنٹ سیکرٹری فنانس ڈویڑن، جوائنٹ سیکرٹری اکنامک آفیئرز ڈویڑن ، ڈی جی ( گلگت بلتستان) سکاؤٹس ، ڈپٹی سیکرٹری وزیر اعظم آفس اور دیگر سینئر آفیسرز اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس سے خطاب میں واپڈا/ڈیمز عملدرآمدکمیٹی کے چیئرمین نے مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور دیامربھاشا ڈیم پر جلد تعمیراتی کام شروع کرنے کے حوالے سے عملدرآمد کمیٹی کی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آبی ذخائر کی تعمیر جیسے قومی مقصد کی تکمیل میں ڈیمز عملدرآمد کمیٹی کی خدمات قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عملدرآمد کمیٹی سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے تفویض کی گئی ذمہ داری پورا کرنے میں تمام مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود اسی جذبہ سے اپنے فرائض سرانجام دیتی رہے گی۔ بعد ازاں اجلاس میں مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور دیا مربھاشا ڈیم پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو دونوں منصوبوں کے فنانشل پلان سے بھی آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ مہمند ڈیم ہائیڈرو پاورپراجیکٹ کے سول اور الیکٹرو مکنیکل ورکس کا کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے کا عمل پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) کے قوانین اور پاکستان انجینئر نگ کونسل کے قواعد و ضوابط کے مطابق آگے بڑھایا جارہا ہے۔
تکنیکی طور پر اہل قرار دیئے گئے جوائنٹ ونچر کی فنانشل بڈ کی جانچ پڑتال جاری ہے ، یہ عمل مکمل ہونے پر منظوری کے بعد کنٹریکٹ ایوارڈ کیا جائے گا اور توقع ہے کہ مارچ تک کنٹریکٹر مہمندڈیم سائٹ پر موبلائز کر جائے گا جبکہ منصوبے پر ابتدائی تعمیراتی کام واپڈا پہلے ہی شروع کر چکا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پراجیکٹ کے کنسلٹنٹس کی تقرری کا عمل بھی جاری ہے جو اگلے ماہ مکمل ہوجائے گا۔تعمیراتی کام کی نگرانی میں پاکستانی کنسلٹنگ انجینئرز مرکزی کردار ادا کریں گے۔
ڈیمز عملدرآمد کمیٹی نے زمین کی خریداری میں مقامی قبائل کی بھرپور معاونت اور خیبر پختونخوا کی انتظامیہ اور واپڈا کی جانب سے کی گئی کوششوں کی تعریف کی۔ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے اجلاس میں بتایا کہ مقامی لوگوں نے دیا مربھاشا ڈیم کے متاثرین کی آبادکاری کے پروگرام پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے جس کے بعد اس منصوبے کے لئے اراضی کی خریداری کا عمل
مکمل ہونے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ دیا مر بھاشا ڈیم کے سول ورکس اور کنسلٹنگ سروسز کے لئے کنٹریکٹ کا عمل پہلے ہی جاری ہے۔ مارچ میں مہمند ڈیم کے سول ورکس پر کام کا آغاز ہوگا جبکہ بعد ازاں 2019 ء4 میں ہی دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع ہو جائے گی۔ دونوں منصوبوں کی تعمیر سے اشد ضروری واٹر سکیورٹی اور ہائیڈرو پاور انرجی سکیورٹی کے حصول میں مدد ملے گی