لاہور ( این این آئی)محکمہ اینٹی کرپشن نے کھوکھر برادران کیخلاف زمینوں پر قبضے سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی ،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھوکھر برادران کو سرکاری افسروں کی ملی بھگت سے زمینوں کی فردیں جاری کی گئیں، 8ہزار 700میں سے 402 کنال اراضی غیرقانونی منتقل کی گئی۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں
کھوکھربرادران کیخلاف ازخودنوٹس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے کی۔محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھوکھر برادران کو سرکاری افسروں کی ملی بھگت سے زمینوں کی فردیں جاری کی گئیں، 8ہزار 700میں سے 402کنال اراضی غیرقانونی منتقل کی گئی۔ محکمہ اینٹی کرپشن کا کہناتھا کہ کھوکھر برادران نے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا، رپورٹ میں کھوکھر برادران قصور وار پائے گئے ،ان کیخلاف 5 مقدمات درج کر لیے ہیں۔وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ کھوکھر برادران نے 4 جائیدادوں کے نقشے منظور کرائے، ایل ڈی اے کے جرمانوں سے متعلق کھوکھربرادران کونوٹس جاری کئے گئے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ اینٹی کرپشن کی رپورٹ کی روشنی میں قائم کمیٹیاں تحقیقات کر رہی ہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ انکوائری رپورٹ سے پتہ چلے گا کہ رجسٹریاں کب بنیں۔عدالت نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی کمیٹی سے پیشرفت رپورٹ مارچ کے دوسرے ہفتے تک پیش کرنے کا حکم دیدیا،ایل ڈی اے، کمشنر، ڈپٹی کمشنر، ایس ایم بی آر، اینٹی کرپشن رپورٹ دیں گے،عدالت نے کمیٹی کو کھوکھر برادران کا موقف سننے کی بھی ہدایت کردی۔