اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزارت خزانہ نے عالمی مارکیٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر عوام کو 35 ارب روپے کا ریلیف دینے کے بجائے پٹرولیم لیوی میں مزید اضافہ کردیا ۔روزنامہ 92 نیوز کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہائی سپیڈ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی 22 روپے ،پٹرول 14 روپے اور مٹی کے تیل پر 7 روپے فی لٹر کردی گئی ۔185
ارب روپے ریونیو شارٹ فال کے باعث وزارت خزانہ نے عوام سے اضافی وصولیاں کرنے کا فیصلہ کیا۔ پٹرولیم لیوی میں اضافے کا نوٹیفکیشن پٹرولیم ڈویژن سے جاری کرایا گیا مگر وزارت خزانہ سمیت کسی بھی متعلقہ ادارے نے نوٹیفکیشن پبلک نہیں کیا ۔ 92نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول پمپس پر فروخت ہونیوالے پٹرول پر عائد پٹرولیم لیوی 10 سے بڑھا کر 14روپے اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر8 سے بڑھا کر 22روپے فی لٹر کی جاچکی ہے ۔ پٹرول کی بلک خریداری کرنے والی کمپنیوں پر پٹرولیم لیوی 10 سے بڑھا کر 17روپے 47پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل پر 8 سے بڑھا کر 22روپے فی لٹر کر دی گئی ۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ کی ہدایت پر یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی دسمبر کے مقابلے میں 4تا16فیصد بڑھاتے ہوئے 17فیصد کی سطح پر لے جایا گیا ۔ لیوی کی مد میں جمع ہونیوالی اضافی رقم صوبوں میں تقسیم ہونے کے بجائے وفاقی حکومت کے زیر استعمال آئیگی۔ حکام کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 55ڈالر فی بیرل کے تناسب سے پاکستان میں پٹرول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 65روپے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 73روپے فی لٹر مقرر ہوسکتی ہے ۔